Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر77

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر77

یہ اپنے ائمہ کرام سے اس مضمون کی جھوٹی روایات نقل کرتے ہیں کہ شیعوں کو دوزخ کی آگ ہرگز نہ چھوئے گی اور ان روایات پر بہت زور دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان راویوں نے مرتے وقت یہ کہہ کر یہ وقت جھوٹ بولنے کا نہیں ان کو روایت کیا ہے ان میں سے ایک روایت وہ ہے جو نجاشی نے ان الفاظ کے ساتھ نقل کی ہے۔

عن الحسن بن علی بن زیاد الوشآء البجلی الکو فی وکان عینا من اعیون الطائفۃ ووجھا من وجوھم وھو ابن بنت الیاس القیر فی الخراز من اصحاب الرضا علیہ السلام انہ راوی من جدہ الیاس قال لما حضرته الوفاۃ قال لنا العھد وعلی ولیست ساعۃ الکذب ھذا الساعۃ سمعت ابا عبداللّٰہ علیه السلام یقول واللہ لا یموت عبد یحب اللہ ورسوله ویتولی الائمۃ فمسه النار ثم عاد الثانیہ ثم الثالثۃ

(حسن بن علی بن زیاد الوشاء بجلی کوفی سے روایت ہے اور یہ شیعوں کا نامور رئیس الطائفہ اور الیاس صیرفی خراز کا نواسہ تھا اور یہ صیرفی رضا کا ساتھی تھا وہ اپنے نانا سے روایت کرتا ہے کہ اس نے عین نزع کے وقت سب کو گواہ بنا کر کہا کہ یہ وقت جھوٹ بولنے کا نہیں ہے میں نے ابو عبداللّٰہ علیہ السلام کو یہ کہتے سنا کہ اللّٰه کی قسم ایسا نہیں ہو سکتا کوئی اللّٰه اور رسولﷺ کی محبت اور ائمہ کی دوستی پر مرے اور دوزخ کی آنچ اس کو چھو لے پھر یہی قول مکر رسہ کر دہرایا۔

اگر اس روایت کو صحیح بھی مان لیں تو یہاں ائمہ کی دوستی سے مراد ان کا اتباع ہے اور ائمہ کی روش اور طریقِ زندگی پر عمل کرنے کا فخر اہل سنت کے بڑے بڑے اولیاء کو حاصل ہے اور پھر اس روایت میں شیعوں کے لیے خوشی کی کوئی بات نہیں کیونکہ یہاں ائمہ سے مراد دین کے سارے ہی پیشوا ہیں جن میں خلفائے ثلاثہ رضوان اللّٰه علیہم اجمعین بدرجہ اولیٰ اور سب سے پہلے شامل ہیں۔