Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مدارس میں یوم عاشورا کی تعطیل کرنے سے اجتناب لازم ہے


سوال: 9 اور 10 محرم کو اس اطراف کے بہت سے بچے پڑھنے نہیں آتے اور بعض طوعاً و کرباً شریکِ درس ہوتے ہیں۔ اس صورت میں ان تاریخوں میں تعطیل کرنا کیسا ہے؟ زید کہتا ہے کہ ان دنوں میں روزہ رکھنا مسنون یا مستحب ہے، پس ان دنوں میں روزہ رکھا جائے اور اس کے ضمن میں تعطیل کر دی جائے جیسا کہ رمضان میں تعطیل ہوتی ہے۔ اور عمر کہتا ہے کہ درست نہیں تعطیل میں اہلِ تشیع و اہلِ بدعت کا تشبہ لازم آتا ہے؟

جواب: روزہ کی فضیلت حدیث شریف سے ثابت ہے۔ لیکن اس میں تعطیل روافض کا شعار ہے، جس سے اجتناب لازم ہے۔ رہا روزہ رکھ کر تعطیل کرنا اور اس کا سبب روزہ کو قرار دینا محض حیلہ ہے۔ ذی الحجہ کے 9 دن میں بھی روزہ کا ثبوت ہے، 15 شعبان میں بھی روزہ کا ثبوت ہے، شوال میں 6 روزوں کا ثبوت ہے، ہر ماہ میں ایامِ بیض کا ثبوت ہے، پیر اور جمعرات کے روزوں کا ثبوت ہے، کہاں تک رمضان کی حرص کرکے تعطیل کی جائے گی۔

(الجامع الفتاوىٰ: جلد، 4 صفحہ، 311)