اسماعیلی کے لئے دعائے مغفرت اور ایصالِ ثواب کرنا
اسماعیلی کے لئے دعائے مغفرت اور ایصالِ ثواب کرنا
سوال: میرا ایک دوست اسماعیلی فرقے سے تعلق رکھتا تھا، وہ اپنے عبادت خانے میں عبادت کیا کرتا تھا، اس کا انتقال ہو گیا ہے۔ کیا میں اُس کو قبر پر جا کر دعائے مغفرت کرسکتا ہوں؟
جواب: اس کیلئے دعائے مغفرت جائز نہیں، ایصالِ ثواب بھی جائز نہیں، اور ثواب اُس کو پہنچ بھی نہیں سکتا ہے کیونکہ اسماعیلی فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگ کافر ہیں اور کافر کیلئے دعائے مغفرت اور ایصالِ ثواب جائز نہیں۔
قال اللّٰه تعالیٰ اِسْتَغْفِرْ لَهُمْ اَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَهُمْؕ-اِنْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِیْنَ مَرَّةً فَلَنْ یَّغْفِرَ اللّٰهُ لَهُمْؕ-ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَفَرُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖؕ- وقال اللّٰه تعالیٰ: مَا كَانَ لِلنَّبِیِّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِكِیْنَ
(فتاویٰ دار العلوم کراچی جلد 2، صفحہ 351)