Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کو منبر سے اترنے کے لیے کہنا

  احقر العباد نذیر احمد مخدوم سلمہ القیوم

سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کو منبر سے اترنے کے لیے کہنا

سوال

سیدنا ابوبکر صدیقؓ منبر نبویﷺ پر خطبہ دے رہے تھے تو حسنینؓ نے فرمایا:

"یا ابابکر انزل من منبر جدنا"

(اے ابو بکرؓ ہمارے نانا کے منبر سے اتر جا۔)

اس روایت سے معلوم ہوا کہ جناب حسنینؓ سیدنا ابوبکر صدیقؓ پر راضی نہیں تھے۔؟

جواب نمبر 1:

یہ روایت اہلِ سنت کے نزدیک کسی معتبر کتاب میں موجود نہیں ہے۔ اگر بالفرض کسی غیر معتبر کتاب میں شیعی راویوں کی طرف سے درج کی گئی ہو تو اس کا اعتبار نہیں۔

جواب نمبر 2:

اگر اسے تسلیم کر بھی لیا جائے تو خلافتِ صدیقِ اکبرؓ کے وقت حسنینؓ کی عمر بالکل کم تھی کیونکہ تاریخ دان لوگ خوب جانتے ہیں کہ سیدنا حسنؓ کی ولادت ہجرت کے تیسرے سال ماہِ رمضان میں ہوئی اور سیدنا حسینؓ کی ولادت ہجرت کے چوتھے سال ہوئی۔ اور نبی کریمﷺ کی وفات ہجرت کے گیارہویں سال کے شروع میں ہوئی۔ تو خلافتِ صدیقِ اکبرؓ کے وقت حسنینؓ کی عمر چھ سات برس کے قریب قریب بنتی ہے اور ظاہر ہے کہ اس عمر کے بچوں کے قول و فعل پر احکام مرتب نہیں ہوتے۔ اور نہ ہی اس عمر کے بچوں کے قول و فعل کا کوئی اعتبار ہوتا ہے۔

بچوں کی فطرت ہے اپنے بزرگوں کی جگہ پر کسی کو بیٹھے ہوئے دیکھ لیں یا کوئی بزرگوں کا کپڑا اوڑھ لے تو چھوٹے چھوٹے بچوں کو نا گوار گزرتا ہے۔ اگرچہ اس بزرگ کی مرضی اور اجازت سے ہی یہ کام کیا گیا ہو۔ اگرچہ انبیاء کرام علیہم السلام اور ائمہ کمالاتِ نفسانی اور مراتبِ ایمانی میں تمام مخلوق سے نرالے ہوتے ہیں مگر بشریت کے خواص پھر بھی ان میں موجود ہوتے ہیں۔ ان بشری لوازمات کی وجہ سے وہ دونوں بچے صدیق اکبرؓ کو منع کر رہے تھے۔

ہاں شیعہ حضرات اس قسم کا فقرہ سیدنا علیؓ کی زبان مبارک سے دکھا دیں تب تو موردِ الزام ہوسکتا ہے مگر کتبِ صحیحہ اہلِ سنت سے صحیح روایت کے ساتھ ہرگز ہرگز نہیں دکھا سکیں گے۔

ان شاءاللّٰہ تعالیٰ