غیر مسلم اور مسلمان آپس میں دوست نہیں ہو سکتے، اور کسی غیر مسلم کو بھائی بنانا
غیر مسلم اور مسلمان آپس میں دوست نہیں ہو سکتے، اور کسی غیر مسلم کو بھائی بنانا
سوال: کسی غیر مسلم کو قرآن و سنت کی روشنی میں بھائی بنانا جائز ہے یا نہیں؟ مثال کے طور کوئی مسلمان کسی ہندؤ مرد یا عورت کو بھائی یا بہن بنا لیتا ہے، یا کوئی ہندؤ کسی مسلمان عورت یا مرد کو بھائی یا بہن بنا لیتا ہے۔ اور ان کی دیوالی یا ہولی وغیرہ میں شرکت کرنا چاہئے یا نہیں؟
جواب: کسی کافر مرد یا عورت کو بھائی یا دوست بنانا جائز نہیں۔ قرآن کریم میں غیر مسلموں سے دوستی کرنے کو واضح طور پر منع فرمایا گیا ہے۔
قال اللّٰہ تعالیٰ لَا يَتَّخِذِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الۡكٰفِرِيۡنَ اَوۡلِيَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِيۡنَۚ وَمَنۡ يَّفۡعَلۡ ذٰ لِكَ فَلَيۡسَ مِنَ اللّٰهِ فِىۡ شَىۡءٍ اِلَّاۤ اَنۡ تَتَّقُوۡا مِنۡهُمۡ تُقٰٮةً وَيُحَذِّرُكُمُ اللّٰهُ نَفۡسَهٗ ؕوَاِلَى اللّٰهِ الۡمَصِيۡرُ (آل عمران آیت: 28)
ترجمہ: مومن، کافروں کو دوست نہ بنائیں مسلمانوں کے علاؤہ اور جو شخص ایسا کرے گا پس نہیں ہیں وہ الله تعالیٰ کے سامنے کسی چیز میں مگر یہ کہ تم ان کافروں سے بچاؤ اختیار کرو۔ اور اللہ تعالیٰ تم کو ڈراتا ہے اپنے سے، اور الله تعالیٰ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
اور تمام مسلمانوں کو آپس میں ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا گیا ہے۔ غیر مسلم اور مسلم آپس میں ایک دوسرے کے دوست نہیں ہو سکتے۔
(فتاویٰ دارالعلوم کراچی جلد 6، صفحہ 90)