امیر معاویہ نے خلیفہ چہارم علی ابن ابی طالب کے خلاف بغاوت کی، ہزاروں لوگ قتل ہوئے جن میں صحابہ بھی شامل تھے۔ اس گناہ میں مرتکب ہونے کے باوجود انکو رضی اللہ کہنا کس اسلام اصول کے تحت بجا قرار پایا ؟ یہ تو ایک دم منافقت نظر آتی ہے۔ اسی معاویہ نے چوتھے خلیفہ کیخلاف ممبروں سے سب و شتم کروائے، اپنے شرابی اور زانی بیٹے یزید کو بادشاہت بنائی۔ یہ معاویہ ہی تھا جس نے اسلامی خلافت کے نام پر بادشاہت قائم کی جس کو کتاب خلافت و ملوکیت میں بہت اچھی طرح ننگا کردیا ہے۔ مولانا مودودی سمیت ہزاروں علما ہیں جنہوں شیعوں سے بڑھ کر معاویہ کی کارستانوں کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ لیکن یہ ناصبی ٹولہ اہل سنت کے نام پر فساد پھیلانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ ناصبیت اور وہابیت کا اسلامی فرقہ کہلانا بنتا ہی نہیں کیوں کہ انکے پاس تو کوئی عقلی دلیل ہوتی ہی نہیں۔ ظالم بادشاہوں کے دور میں حدیث گھڑے گئے، درباری مورخ لکھتے رہے اور ناصبی آج کل حدیث کی جھوٹی تشریخ کرتے ہیںَ۔ اسلامی تعلیمات کیساتھ خیانت کرتے ہیںَ یہ خائن مولوی اور انکے چیلے کیسے اسلام اسلام کرتا ہے۔ انکو چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہئے۔ اپنے ساتھ خیانت کرنے سے باز آجانا چاہئے۔ اسلام کبھی بھی جھوٹ بہتان اور ظالم بادشاہوں کی طرفداری کی تعلیم نہیں دیتا۔ یزید جیسے فاسق و فاجر کی تو ہرگز نہیں۔ اسلام چودہ سو سالوں سے اگر بدحالی کا شکار ہے تو اس میں اہم کردار ان خائن حاکموں کا رہا ہے جو شرعی امور کی رعایت کرنے کی بجائے فسق و فجور اور ظلم و جبر کیساتھ خاندانی وراثت سمجھ کر عوام کیساتھ خیانت کرتے رہے۔ انہی ادوار میں ہر جائز ناجائز کام کروائے، انہی نے من گھڑت باتیں لکھوائیں۔ اور انکی باقیات غلیظ اور جھوٹی باتیں لکھ کر خود بھی گمراہ ہورہے ہیں اور عام سادہ لوح عوام کو بھی گمراہ کرتے کرتے انکو خودکش بمبار تک بناتے رہے۔ جوکہ اسلام کے روشن چہرے پر کالک کی مانند ہے۔ ایسی واہیات فکر شیعہ مسلم کی طرفسے نہیں بلکہ وہ دنیا پر واضح طور پر متمدن اور انسانیت سے بھرپور روشن تابناک چہرہ رکھتے ہیں۔ جبکہ یزید کے پیرو کار اب بھی ایسی بادشاہتوں کے حامی ہیں جو زنا اور فسق و فجور کے عادی ہیں۔ امید ہے اس سوال کو اپنے گریبان میں جھانک کر سوچیں گے اور خود کو درست کریں گے۔ جو جو مولوی اور پیسے خرچ کرکے واہیات پھیلانے میں لگے ہیں اور اپنا پتہ اور ای میل تک نہیں لکھتے ان کو یہ باتیں ضرور پڑھ لینی چاہئے ۔ شاید کچھ ہدایت کی بابت بھی غور کرے۔
سوال پوچھنے والے کا نام: عبیداللہجواب:
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے جنگ نہیں کی بلکہ اپنا دفاع کیا ہے. اگر دفاع کرنے والا قصور وار ہے تو یہ بات عقل کے بھی خلاف ہے.
تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ پر یہ اعتراض بنتا ہی نہیں.
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے خلاف سب و شتم سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے نہیں کروایا یہ جھوٹ ہے.
یزید کو جب خلیفہ بنایا گیا تب وہ نہ شرابی تھا اور نہ زانی، اگر بالفرض تھا بھی تو نہیں یہ ثابت کریں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو ان سب کا پتا تھا اس کے باوجود بھی انہوں نے یزید کو خلیفہ بنایا؟
خلافت و ملوکیت کا جواب اہلسنّت علماء نے دیا ہے.
باقی آپ یک طرفہ باتیں سن یا پڑھ کر گمراہ ہوئے ہیں اور حقائق جاننے کی کوشش ہی نہیں کی.