جس طرح سَیِّدُنَا علیؓ نے جحفہ کے قریب کنویں میں گھرے جنوں سے مقابلہ کیا، کیا کسی اور صحابی سے بھی اس طرح جنوں سے کوئی مقابلہ ثابت ہے ؟
سوال پوچھنے والے کا نام: مامونجواب:
سَیِّدُنَا علیؓ کا جنوں سے قتال کرنا اور اپنی بہادری کے جوہر دکھانا یہ قصہ ساز زاکروں کی ایجاد ہے. اس سلسلہ میں ایک روایت بھی صحیح نہیں ملتی. حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں:
”وما يذكره كثير من القصاص في مقاتلة الجن في بئر ذات العلم وهو بئر قريب من الجحفة فلا اصل له وهو من وضع الجهلة من الاخباريين فلا يغتربه.“
(البدایہ والنہایہ جلد 4 صفحہ 234)
ترجمہ:اور یہ جو بہت سے قصہ گو ذات العلم کنویں کے (جو حجفہ کے قریب ہے) جنوں کے مقابلے کا ذکر کرتے ہیں اس کی تائید کوئی اصل نہیں ہے. یہ جاہل اخباری لوگوں کی موضوع روایات ہیں ان پر دھوکے نہ کھانا چاہیے۔
نوٹ:
یہ سوال ایک مختلف پیرائے میں ایک دفعہ پھر سامنے آیا اب اس کے جواب میں قدرے تفصیل ہے۔