مطلع کریں کہ مروان بن حکم صحابی تھا یا تابعی؟ اور کیا یہ صحیح ہے کہ سیدنا طلحہؓ کو جنگ جمل میں اسی نے شہید کیا تھا؟
سوال پوچھنے والے کا نام: اجملجواب:
مروان بن حکم جو سیدنا زین العابدینؓ کے استادِ حدیث تھے صحابی نہ تھے تابعی تھے.
(جامع ترمذی جلد 2)
یہ صحیح نہیں ہے کہ انہوں نے سیدنا طلحہؓ کو قتل کیا تھا یہ ان پر اتہام ہے علامہ عینیؒ (855 ھجری ) سیدنا طلحہؓ کے ذکر میں لکھتے ہیں.
قتل یوم الجمل اتاہ سھم لا یدری من رماہ واتھم بہ مروان.
(عمدة القاری شرح صحیح بخاری جلد 1 صفحہ 265)
ترجمہ:آپ واقعۂ جمل میں قتل ہوئے آپ کو تیر لگا اور پتہ نہ چلا کہ کس نے چلایا ہے اور مروان اس قتل پر یونہی متہم کر دیا گیا
حافظ ابن کثیرؒ (774ھجری) لکھتے ہیں کہ میرے نزدیک یہ روایت کے سیدنا طلحہؓ پر کسی دوسرے شخص نے تیر چلایا مروان بن حکم نے نہیں، زیادہ صحیح ہے گو شہرت اس روایت کو دے دی گئی ہے کہ آپ کا قاتل مروان تھا۔
(دیکھئے البدایہ و النھایہ)