تنظیم اہلِ سنّت کرشن نگر نے 12 اپریل کو جامعہ مسجد ویانند روڈ میں”یومِ معاویہؓ“ منایا تھا. اس پر بعض حضرات نے یہ سوال پیدا کیا کہ اس طرح یوم منانا کس طرح جائز ہے کیا یہ بدعت نہیں اگر ہے تو پھر یومِ معاویہؓ کیوں منایا گیا؟ اس کی تشریح فرمائیں؟
سوال پوچھنے والے کا نام: محمد عبد اللہ ایم اے شیخوپورہجواب:
دن منانے کے بدعت ہونے کا سوال یومِ معاویہؓ سے ہی متعلق نہیں بلکہ سوال یومِ صدیقؓ اور یومِ فاروقؓ کے متعلق بھی بعینہ وارد ہوتا ہے اس سوال کی روح دبے انداز میں یومِ صدیقؓ اور یومِ فاروقؓ اور ہر ایسے عنوان کے خلاف بھی مصروفِ پیکار ہے. نہایت تعجب ہے کہ جن حلقوں میں بیسیوں دفعہ یومِ صدیقؓ، یومِ فاروقؓ اور یومِ ذوالنورینؓ وغیرہ منائے جا چکے ہوں اور جس ملک میں ہر سال یومِ اقبال بڑے تزک و وقار سے منایا جاتا ہو وہاں یومِ معاویہؓ کہ موقع پر اس کی بدعت اور عدمِ بدعت کی بحث چھیڑی جائے. سوال مسئلے سے نہیں تخصیص سے ہے. اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معترض حضرات کی اصل ناراضگی اس یوم کی شرعی یا انتظامی تعین سے نہیں بلکہ اس کی بنا سیدنا امیر معاویہؓ سے وہ پرانا بغض ہے جسے ہمارے آئمہ اعلام اور اسلاف کرام ایک بدعت شمار کرتے آئے ہیں. سیدنا امیر معاویہؓ کا احترام مسلکِ اہلِ سنّت ہے اور ان سے کسی قسم کا بغض یہ خود ایک بدعت ہے. مقام حیرت ہے کہ وہ لوگ جو خود اس داغِ بدعت سے داغ دار ہیں سنّت کے عقیدے پر نہیں رہے سیدنا امیر معاویہؓ کے خلاف دائرہ اہلِ سنّت میں کسی قسم کی مجال گنجائش نہ پا کر اب یومِ معاویہؓ کی شرعی حیثیت کو زیر بحث لا رہے ہیں. یاد رکھیں کہ کسی بزرگ کے یومِ پیدائش یا وفات کے تعین کے بغیر جو یوم منایا جائے اور پھر اس یوم کا بھی سالانہ التزام نہ کیا جائے بلکہ کبھی کسی موقع پر اور کبھی کسی موقع پر یہ تبلیغی تقریب نقد ہو جائے ہر سال ایک ہی تاریخ پر نہ ہو تو اس طرح یوم منانے کو بدعت نہیں کہا جا سکتا. ہاں یوم کا تعین محض ایک انتظامی امر ہے کوئی شرعی معاملہ نہیں اور یوم کا معنی یہاں صرف یہ ہے کہ پورا دن اس بزرگ کے کمالات و محامد اور فضائل و خدمات کے بیان کے لیے ہیں اور بلا التزام تاریخ یہ اس دن کا ایک انتظامی پروگرام ہے اس طرح کی”یوم کی تقریبات“ اس بدعت کے ذیل میں نہیں آتیں جس سے ہمارے بزرگوں نے روکا ہے ہاں احتیاط یہ ہے کہ اسے یوم کی بجائے یاد سے موسوم کر لیا جائے جیسے”یادِ معاویہؓ میں جلسہ“ لیکن حکومت کی مشینری اور نظامِ تعطیلات میں اسے یوم کے بغیر جگہ نہ دی جا سکے گی۔
واللہ اعلم بالصواب
ہاں یہ صحیح ہے کہ یوم کے نام سے یادِ رفتگان منانا سلف صالحین سے نہیں ملتا اور جو ان کے نزدیک دین نہ تھا وہ آج بھی دین نہیں بن سکتا۔