Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

سات آدمیوں نے گائے کی قربانی میں حصہ ڈالا ان میں سے ایک بریلوی عقیدے کا ہے کیا اس کی شمولیت سے باقی چھ کی قربانی ادا ہو گئی؟

سوال پوچھنے والے کا نام:   محمد یٰسین غریب امام مسجد محمدی کاٹن ملز نوری گیٹ سرگودھا

جواب:

وہ قربانی ادا ہو گئی. ہاں اگر کچھ حصہ داروں کی گمراہی کفر کے درجے تک پہنچی ہوئی ہو تو ان کی شمولیت سے قربانی کسی ایک کی بھی ادا نہ ہوگی ہمارے اکابر کی تحقیق کے مطابق عام بریلویوں پر حکمِ کفر نہیں اور دارالعلوم دیوبند نے انہیں ہرگز کافی قرار نہیں دیا یہ ٹھیک ہے کہ اللہ تعالی کے سواء کسی اور کے ہر جگہ حاضر و ناظر ہونے کا عقیدہ کفر ہے لیکن جیسا کہ ہمیں معلوم ہے کہ بریلوی حضرات آنحضرتﷺ کو بالوجود الموجود حاضر و ناظر نہیں کہتے بلکہ اس میں تاویل کرتے ہیں اور حاضر بعلم وغیرہ کی توجیہات کرتے ہیں. یہ امر دیگر ہے کہ ان کی یہ تاویل ہمارے نزدیک معتبر نہ ہو لیکن اس تاویل سے وہ اس حکمِ کفر کے ماتحت نہیں آتے جو فقہاء کرام کے ہاں ملتا ہے اور ان میں بیشتر تو ایسے افراد ہیں جو ایسے کلمات و اعتقاد نہیں محض عناداً کہتے ہیں ہاں ان کے علماء جو آنحضرتﷺ کی شان میں گستاخانہ باتیں کہہ جاتے ہیں اور آپ کو ظاہری و حقیقی معنوں میں حاضر و ناظر سمجھتے ہیں ان کا حکم دوسرا ہے اللَه تعالی انہیں ہدایت فرمائے. حق حقیقی یہی ہے کہ عام بریلویوں پر حکمِ کفر نہیں اور ان کی شمولیت سے باقیوں کی قربانی اكارت نہیں جاتی احتیاط کی کوئی حد نہیں اور احتراز برحال اولٰی ہے۔

واللہ اعلم بالصواب