Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مُحرَّم میں سیّدنا حُسین کا یومِ شہادت جس طرح یومِ عاشُورہ کو منایا جاتا ہے. اس تاریخ کا آغاز کب ہوا؟ یہاں ایک عالِمِ دین نے یہ کہا ہے کہ بارہ اماموں کے دور تک اس رسم کا نام و نشان بھی نہ تھا. یہ طریقِ ماتَم بہت بعد میں قائم ہوا ہے. اگر یہ صحیح ہے تو اس پر کوئی تاریخی حوالہ پیش فرمائیں ہو سکے تو کِسی شِیعہ مُصنِّف کا حوالہ بھی پیش کر دیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام:   ارشاد احمد سراۓ عالمگیر

 جواب:

یہ ٹھیک ہے کہ گیارہ اِماموں کے عَہد مبارَک تک تقریباتِ مُحرَّم کا یہ انداز رُوئے زمین پر کہیں نہ تھا. نہ شیعہ کتبِ فِقہ میں اُسے کوئی مذہبی تقاضہ بتلایا گیا ہے. یومِ عاشُورہ کی یہ صورت بہت بعد کی اِیجاد ہے. دسویں صدی عیسوی میں المستکفی باللّٰہ عباسی حکمران تھا. اس کے دربار میں معزالدّولہ دیلمی ایک مشہور شیعہ امیر تھا. جس نے 946 عیسوی میں اسے تخت سے اتار کر المُطِیع کو تخت پر بٹھایا. شیعہ کی موجودہ تقریبات کا مؤجِد یہی دیلمی ہے. اور یہ سب رسُوم اِسی کی شریعَت ہیں. بارہ اِماموں کا دامن ان رسوم سے بالکل پاک رہا ہے. المُطِیع نے 946ء سے لے کر 974ء تک حکومت کی. مشہور مستشرق Hitti اس دور کے متعلق لکھتے ہیں:- 

Shia Festivals were now established, particularly the public mourning on the anniversary of the al_ Husayn’s death)(10th of Muharram). 

 (History of sarcens صفحہ 47 مطبوعہ لندن، 1953ء) 

ترجمہ: شیعہ میلے اب اِس دَور میں قائم ہوئے خاص طور پر سیّدنا حسینؓ کا پبلک مَقامات پر ماتَم جو دسویں مُحرَّم کو ہوتا ہے اِسی دَور کی اِیجاد ہے۔

Justice Ameer Ali جسٹس امیر علی بھی رقمطراز ہیں۔

Muz_ ud_Daula although a patron of Arts and literature was cruel by nature. He was a Shia and it was he who established the 10th Day of Muharram as a day of mourning in commemoration of the Massacre of Karbla.

 ( صفحہ 303 مطبوعہ لندن 1951ء)

 ترجمہ: معزالدّولہ اگرچہ عِلم و اَدَب کا مُربِّی تھا. مگر اُس کی فِطرت بہت ظالم تھی. وہ شِیعہ تھا. اور یہی وہ شخص تھا جس نے دسویں مُحرَّم کو شہادتِ کربلا کی یاد میں یہ طریقہ قائم کیا۔

 واللّٰہ أعلم.