سیدہ فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کی تاریخ پیدائش
سوال پوچھنے والے کا نام: Amina andleebجواب
ولادت با سعادت
سیرت نگاروں کے نزدیک سیدہ فاطمہؓ بنتِ رسول اللہﷺ کی سن ولادت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض حضرات لکھتے ہیں کہ جس زمانہ میں قریشِ مکہ کعبہ شریف کی بنا رہے تھے اس زمانہ میں سیدہ فاطمہؓ کی ولادت با سعادت سیدہ خدیجہ الکبریٰؓ کے بطن مبارک سے ہوئی اور اس وقت آنجنابﷺ کی عمر مبارک پینتیس سال کو پہنچ چکی تھی اور یہ واقعۂ نبوت سے قریباً پانچ برس پہلے کا ہے۔
¹· طبقات ابن سعد صفحہ 11 [جلد 8 تحت ذکر فاطمہؓ- طبع لیڈن
²· الاصابه لابن حجر صفحہ 265 جلر 4 تحت ذکر فاطمہؓ۔
³· تفسير القرطبی صفحہ 241 جلد 14 تحت آیت قل لا زواجك وبناتك.... الخ سورۃ الأحزاب]
اور بعض علماء کے نزدیک ان کی ولادت بعثتِ نبویﷺ کے قریب ہوئی اور آنجنابﷺ کی عمر مبارک اس وقت اکتالیس سال تھی۔ اسی طرح مزید اقوال بھی اس مقام میں منقول ہیں۔
[¹· الاصابة في تمييز الصحابه لابن حجر جلد 4 صفحہ 365 تحت تذكره فاطمه الزهراؓ]
خاتونِ جنت سیدہ فاطمہؓ حضورﷺ کی سب سے چھوٹی اور سب سے چہیتی دختر نیک اختر ہیں آپؓ کی والدہ محترمہ سیدہ خدیجۃ الکبریؓ ہیں۔ سیدہ فاطمہؓ کی ولادت اعلانِ نبوت سے پانچ برس پہلے ہوئی اس وقت حضورﷺ کی عمر مبارک 35 سال کی تھی۔
(طبقات جلد8صفحہ 16)وبهذا جزم المدائني (الاصابہ جلد2 صفحہ 377)
علامہ عبدالرؤف مناویؒ (1031ھ ) لکھتے ہیں کہ ابنِ جوزیؒ نے اس کا ذکر کیا ہے اور علامہ مدائنی نے اسی قول کو مضبوط کیا ہے اہل بیتؓ کے اکثر علماء کی رائے یہ ہے کہ آپؓ کی ولادت نبوت سے پانچ سال پہلے ہوئی۔
(اتحاف السائل صفحہ 24)