Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ السوال: کیا حضرت امیر معاویہ رضہ خلافت راشدہ میں شامل ہیں کہ نہیں بعض حضرات خلافتِ راشدہ سے مراد ابوبکر صدیق رض تا علی رض تک مانتے ہیں اور بعض امیر معاویہ رضہ کو مانتے ہیں بحوالہ جواب عنایت فرمائیں کہ امیر معاویہؓ خلیفہ راشد ہیں کہ نہیں ؟؟

سوال پوچھنے والے کا نام:   مبشر حسین

جواب 

لغت اور اصطلاح میں بنیادی فرق یہ ہے کہ لغت میں لفظ کا معنی دیکھا جاتا ہے اور اصطلاح میں لفظ جس کے لیے وضع کیا گیا ہے لفظ کے ذریعے اس کی شکل کو ذہن میں لایا جاتا ہے اس کا معنی نہیں دیکھا جاتا۔ 

اس فرق کو ذہن میں رکھ کر ملاحظہ فرمائیں کہ سب صحابہؓ راشد ہیں۔

اُولٰٓىٕكَ هُمُ الرّٰشِدُوْنَ وہ خلیفہ ہوں تب بھی اور خلافت کے منصب پر فائز نہ ہوں تب بھی وہ راشد ہیں۔یہ گویا اس لفظ کا لغوی مفہوم ہے اب رہ گیا اس کا اصطلاحی مفہوم!

تو حدیث پاک میں اللہ کے نبی رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میرے بعد 30 سال کا زمانہ گویا میرا زمانہ ہے اب اس زمانے میں جو حضرات صحابہ کرامؓ منصبِ خلافت پر فائز ہوئے اس حدیث پاک کی روشنی میں ان کو خلیفہ راشد کا نام دیا گیا۔

گویا نبی کریمﷺ کے فرمان کی روشنی میں اس 30 سالہ خلافت کے عظیم الشان منصب کو بعد والی خلافت سے امتیاز مہیا کرنے کے لیے یہ اصطلاح اہلِ علم نے اختیار فرمائی ہے کہ اس زمانہ میں جو جو حضرات خلیفہ بنے ہیں وہ خلیفہ راشد ہیں۔

اس اصطلاح کی روشنی میں علمائے اسلام فرماتے ہیں کہ خلفائے راشدینؓ چار ہیں کیونکہ ان چار حضرات کی خلافت اسی 30 سالہ دور میں واقع ہوئی ہے۔اس 30 سالہ دور کے بعد جو حضرات صحابہ کرامؓ منصبِ خلافت پر فائز ہوئے ہیں وہ لغوی اعتبار سے تو بے شک راشد بھی ہیں اور خلیفہ بھی ہیں مگر اصطلاحی اعتبار سے وہ اس وصف کے دائرہ میں نہیں آتے۔


ڈاؤن لوڈ