سیدنا علیؓ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سیدنا ابوبکرؓ اور سیدنا عمرؓ کو حضورﷺ کے بعد اس امت کا سب سے بڑا مانتے تھے۔ یہ بات کیا کسی سند صحیح سے ثابت ہے کہ سیدنا علیؓ نے کہیں برسرِ عام ان حضرات کی مدح کی ہو؟
سوال پوچھنے والے کا نام: فاطمہالجواب: حافظ ابنِ تیمیہؒ لکھتے ہیں کہ سیدنا علیؓ کی زبان سے سیدنا ابوبکرؓ و عمرؓ کی مدح تواتر سے ثابت ہے:
وقد تواتر عن امير المومنين على بن ابي طالب رضی الله عنه انه قال خير هذه الأمة بعد نبيها ابوبكر ثم عمر و قد روى هذا منه من طرق كثيرة قيل انها تبلغ ثمانين طريقا۔
(منہاج السنۃ: جلد 3، صفحہ 126)
ترجمہ: سیدنا علیؓ سے یہ تواتر کے ساتھ ثابت ہے آپ نے فرمایا اس امت میں حضورﷺ کے بعد سب سے بڑے حاملِ خیر سیدنا ابوبکرؓ اور سیدنا عمرؓ تھے۔ یہ بات آپ سے اسی کے قریب مختلف اسانید سے مروی ہے۔
جو شیعہ علماء اسے تقیہ پر محمول کرتے ہیں وہ غلطی پر ہیں، یہ بات سیدنا علیؓ نے اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کو کہی وہی آپ سے اسے آگے نقل کرتے ہیں:
عن محمد بن الحنفية قال قلت لابي يا ابت من خير الناس بعد رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم و فقال یا بنی ادما تعرف؟ فقلت لا قال ابوبکر فقلت ثم من؟ قال عمر۔
ترجمہ: سیدنا محمد بن حنفیہؓ سے مروی ہے کہ آپ نے اپنے باپ سیدنا علیؓ سے پوچھا۔ ابا جان حضورﷺ کے بعد سب سے بڑا خیر الناس کون ہے۔ آپ نے فرمایا بیٹا کیا تم نہیں جانتے، میں نے کہا نہیں۔ آپ نے کہا سیدنا ابوبکرؓ، میں نے کہا پھر کون؟ آپ نے فرمایا عمرؓ۔
سیدنا علی المرتضیٰؓ کا بیٹا اپنے باپ سے سیدنا ابوبکرؓ کی مدح نقل کر رہا ہے مگر شیعہ تعصب کی انتہاء دیکھیے کہ انہوں نے سیدنا ابوبکرؓ کے بیٹے محمد بن ابی بکر کے نام سے سیدنا ابوبکرؓ کے جہنمی ہونے کی روایت وضع کرلی محمد بن ابی بکر نے سیدنا علیؓ کی بیعت کرتے ہوئے کہا:
اشهد انك امام مفترض طاعتك وان ابی فی النار۔
(رجال کشی: صفحہ 382)
ترجمہ: میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ آسمانی مرتبہ امامت رکھتے ہیں اور یہ کہ میرا باپ (ابوبکر) اس وقت جہنم میں ہے۔
غور کیجئے کیا سیدنا علیؓ اپنی خلافت کی بیعت ان ناپاک کلمات پر لیتے تھے؟ وہ تو ہمیشہ اپنی خلافت کو پہلی تین خلافتوں پر مبنی چوتھی خلافت کہتے تھے اور اس کی تائید اس سے بھی ہوتی ہے کہ آپ نے اپنی خلافت میں کوئی کام ایسا نہ کیا جو ان خلافتوں کے کسی فیصلے کے خلاف ہو نہ فدک جو آپ کی عملداری میں تھا،سیدہ فاطمہؓ کے وارثوں کو دیا نہ لوگوں کو مسجد میں یکجا تراویح سے روکا نہ جمعہ کی بلند جگہ کی اذان سے روکا، اپنے نظامِ حکومت کو اسی طرح چلایا جیسے پہلے تین خلفاء راشدینؓ چلاتے رہے تھے اور آپ کی بیعت ان سب لوگوں نے کی جنہوں نے سیدنا ابوبکرؓ، سیدنا عمرؓ اور سیدنا عثمانؓ کی بیعت کی تھی اور انہی شرطوں پر آپؓ کو خلیفہ بنایا گیا جن شرطوں پر پہلے تین خلفاء سے بیعتِ خلافت لی گئی تھی۔