Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

کیا شیعہ سارے فرقے خارج الاسلام ہے اور ٹوٹل کتنے فرقے ہیں

سوال پوچھنے والے کا نام:   محمد حسین

جواب

سوال میں دو لفظ بیان ہوئے ہیں:

لفظ ،شیعہ، اور ،فرقہ، اس سوال کو پیشِ نظر رکھ کر اگر ہم جواب قرآن سے تلاش کریں تو سورۃ الانعام کی آیت بتاتی ہے:

اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ

(سورۃ الانعام: آیت 159)

ترجمہ: (اے پیغمبر) یقین جانو کہ جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ پیدا کیا ہے، اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں، ان سے تمہارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا معاملہ تو اللہ کے حوالے ہے۔ پھر وہ انہیں جتلائے گا کہ کیا کچھ کرتے رہے ہیں۔

مزید جستجو کی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کے سچے دین سے اختلاف اور مقابلہ کرنے کے لیے جو گروہ معرضِ وجود میں آیا اس نے اللہ کے پانچ نیک اور صالح بندوں کو محبت میں غلو کر کے اللہ کی صفات کا حامل بنا دیا جس کا ذکر سورۃ نوح میں موجود ہے۔

وَلَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّلَا سُوَاعًا وَّ لَا يَغُوۡثَ وَيَعُوۡقَ وَنَسۡرًا‌ 

( سورۃ نوح: آیت 23)

ترجمہ: اور نہ ود اور سواع کو کسی صورت میں چھوڑنا، اور نہ یغوث، یعوق اور نسر کو چھوڑنا۔

چنانچہ ان پانچ صالحین کو اللہ کے اوصاف کا حامل قرار دینے والوں کو اللہ تعالیٰ نے اسی لفظ شیعہ کے نام سے تعبیر فرمایا ہے۔سورۃ الحجر میں ہے: 

وَلَـقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ فِىۡ شِيَعِ الۡاَوَّلِيۡنَ‏ 

(سورۃ الحجر: آیت 10)

ترجمہ: اور (اے پیغمبر) ہم تم سے پہلے بھی اگلی امتوں(شیع الاولین) میں بھی رسول (برابر) بھیجے۔  

وَمَا يَاۡتِيۡهِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا كَانُوۡا بِهٖ يَسۡتَهۡزِءُوۡنَ‏ 

(سورۃ الحجر: آیت 11)

ترجمہ: اور (لیکن) جو بھی رسول آتا وہ اس کا مذاق اڑاتے۔

 اس قرآنی تعارف کے مطابق یہ وہ گروہ ہے جس کا اللہ کے سچے دین سے مقابلہ اور اختلاف شروع دن سے چلا آرہا ہے پس اس گروہ کا اللہ کے سچے دین سے تو دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں۔

رہ گیا ان کے درمیان مختلف گروہ بندیوں کا معاملہ؟تو وہ ایسا ہی ہے جیسے یہود و نصاریٰ وغیرہ کے درمیان پائی جانے والی آپس کی گروہ بندیاں وغیرہ۔

ہاں البتہ تاریخی منظر نامے میں یہ لفظ مختلف جماعتوں کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے اسلامی پہلی صدی میں یہ لفظ سیاسی اختلاف کی بناء پر مختلف جماعتوں کے لیے استعمال ہوتا رہا البتہ چوتھی صدی ہجری میں دین اسلام کے بالمقابل الگ نظریات اور متوازی دین مرتب ہوا جس میں نقل بنام اصل کے اصول پر دین اسلام کی طرح اور دین اسلام کے نام و عنوان پر پورا دین تیار ہوا اس متوازی دین نے اپنے دینی تعارف کے طور پر شیعہ کی اصطلاح استعمال کی

اس تاریخی منظر نامے پر شیعہ دین کی تین بنیادی اقسام بیان کی جاتی ہیں:

  1.  اسماعیلیہ 
  2. امامیہ
  3. زیدیہ

اول الذکر دو دین تو اب بھی اپنی دیگر گروہ بندیوں سمیت موجود ہیں جبکہ تیسری قسم کا الگ تشخص باقی نہیں رہا یمن کے حوثی ایرانی دین میں ضم ہو کر ان کا حصہ بن گئے ہیں، امامیہ اور اسماعیلیہ اپنے باطل عقائد کے باعث دائرہ اسلام سے خارج قرار دیے جا چکے ہیں۔