انبیاء علیہم السلام کے سوا کوئی اور بھی معصوم ہوسکتا ہے یا نہیں؟
سوال پوچھنے والے کا نام: حیدرجواب:
انبیاء علیہم السلام اس کے علاوہ ملائکہ اور نا بالغ بچے بھی معصوم ہیں
لَّا يَعۡصُونَ ٱللَّهَ مَآ أَمَرَهُمۡ الخ۔ (سورۃ التحریم آیت 28)۔
وقال علیه السلام رفع القلم عن ثلث وعد فیھم الصبی حتیٰ یبلغ۔
لیکن تینوں کی عصمت مختلف قسم کی ہے حقیقی اور کامل عصمت انبیاء علیہم السلام ہی کی ہے کہ باوجود مادہ معصیت اور اسبابِ معصیت موجود ہونے کے پھر ان سے معصیت کا صدور نہیں ہوتا اور باوجود قدرت علی المعصیت کے اللہ رب العزت نے انبیاء کرام علیہم السلام کو قبائح اور معاصی سے طبعاً متنفر کیا ہوتا ہے طاعات کی طرف ان کی محض رغبت عقلی نہیں رغبتِ طبعی بھی ہوتی ہے اور اسی طرح معاصی سے ان کا تنفر محض عقلاً نہیں بلکہ طبعاً بھی ہوتا ہے بایں ہمہ ان کی قدرت علی المعصیت سے انکار کی ہمارے پاس کوئی دلیل نہیں کوئی صاحب اسے امکانِ معصیت کا عنوان نہ دینے لگیں یہ ہمارا مقصد نہیں اور فرشتوں کی عصمت اس بنا پر ہے کہ ان میں معصیت کا مادہ اور خواہش ہی نہیں ہے ہاں بچوں کو بایں ہمہ معصوم کہتے ہیں کہ قلتِ عقل کی وجہ سے ان سے کوئی باز پرس نہیں کی جاتی یہ نہیں کہ ان س کوئی غلطی نہیں ہوتی ہاں اس پر کوئی گناہ ان کو نہیں ہوتا ان تینوں کے سوا کوئی معصوم نہیں عصمت ائمہ دوازدہ بارہ اماموں کے معصوم ہونے کا اعتقاد خود ان کے اصحاب و تلامذہ اور مریدین و معتقدین میں بھی بیشتر موجود نہ تھا کما صرح بہ المجلسی فی حق الیقین واللہ اعلم باالصواب۔
کتبہ خالد محمود عفا اللہ عنہ 14 دسمبر 1966ء۔