Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

میں نے کسی کتاب میں پڑھا ہے کہ سیدنا علیؓ کی خدائی امامت کا عقیدہ سب سے پہلے عبدالہ بن سبا نے مشہور کیا تھا اور سیدنا علیؓ کے متعلق طرح طرح کے جھوٹے عقاٸد وہی راٸج کرتا تھا یہاں کے شیعہ اس کے وجود سے انکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ایک فرضی آدمی ہے اس نام کا کوئی حقیقی شخص موجود نہیں ہوا؟۔

سوال پوچھنے والے کا نام:   احقر عبد العزیز دکاندار محلہ مکران ٹیکسلا۔

جواب: شیعہ کی معتبر کتاب منہج المقال فی تحقیق الرجال میں رجال کشی سے منقول ہے:

ذكر بعض أهل العلم ان عبدالله بن سبا كان يهوديا فاسلم و والى علياؓ وكان يقول وهو على يهوديته فی يوشع وصى موسىٰ بالغلو فقال فی اسلامه بعد رسول اللهﷺ فى على مثل ذلك فكان اول من شهر القول بفرض امامة على عليه السلام واظهر البراءة من اعدائه۔

(رجال کشی صفحہ 108)۔

ترجمہ: عبداللہ بن سبا جو پہلے یہودی تھا اپنی یہودیت کے دنوں میں حضرت یوشع بن نون کے وصی موسیٰ ہونے کا اعتقاد رکھتا تھا اسلام میں آنے کے بعد اس نے یہی عقیدہ سیدنا علیؓ کے متعلق بنالیا کہ وہ حضورﷺ کے وصی تھے پس سب سے پہلے جس شخص نے سیدنا علیؓ کی امامت کا عقیدہ مشہور کیا اور ان کے مخالفین سے تبرا کیا وہ یہی عبداللہ بن سبا یہودی ہے سیدنا جعفر صادقؒ فرماتے ہیں:

انا اهل بیت صادقون لا نخلو من كذاب ہم اہلِ بیت سچے ہیں لیکن ہمیں کسی نہ کسی کذاب کا سامنا ضرور کرنا پڑتا ہے۔ آنحضرتﷺ‎ سچے تھے لیکن ان کے سامنے مسیلمہ کذاب تھا۔ اسی طرح سیدنا علی المرتضیٰؓ سچے تھے لیکن:

كان الذی يكذب عليه ويعمل فی تكذيب صدقه بما يفترى عليه من الكذب عبدالله بن سبا لعنه الله۔

(بحار الانوار جلد اول صفحہ 572)۔

ان پر جھوٹ باندھنے والا ان کی سچی تعلیمات کو جٹھلا کر ان کے متعلق طرح طرح کے اعتقاد گھڑنے والا عبداللہ بن سبا تھا۔ 

واللہ اعلم بالصواب۔

کتبه خالد محمود عفا الله عنه 25 نومبر سن 1963ء۔

نوٹ: مندرجہ ذیل دو سوالوں کا جواب حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب دامت برکاتہم کے قلم سے مرقوم ہے۔