Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

15 روزہ"المنتظر" لاہور جو غالباً علامہ علی البہاری کے سابق مرکز گنج وسن پورہ سے شائع ہوتا ہے اس کی پانچ فروری 65 ء کی اشاعت میں ہفت روزہ "دعوت"پر بہت جرح کی گئی ہے اور"دعوت" پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے پنجتن کے مفہوم و متعارف کو بدل ڈالا ہے یہاں سرگودھا میں اس پر بہت لے دے ہو رہی ہے مطلع کریں کہ آپ سے پہلے بھی کسی شخص نے پانچتن کی اصلاح میں حضرات خلفائے راشدینؓ کو داخل کیا ہے یا یہ صرف مرکز تنظیم اہلِ سنت کی اختراع ہے؟

راقم الحروف ان دنوں صاحبِ فراش ہیں ان شاءاللہ چند دنوں تک بصورتِ صحت لاہور حاضر ہوگا لیکن اس سوال کا جواب "دعوت" کہ آئندہ شماری میں ضرور آنا چاہیے یہاں کے بعض شیعہ بڑے دعویٰ سے کہہ رہے ہیں کہ علامہ خالد محمود صاحب سے پہلے کسی نے پنجتن میں حضرات خلفائے راشدینؓ کو شمار نہیں کیا۔

سوال پوچھنے والے کا نام:   اویس احمد شبلی اندرون کوٹھی متصل خالقیہ ہائی سکول سرگودھا شہر

جواب:

یہ غلط بات ہے کہ پنجتن کی یہ اصطلاح صرف مرکزِ تنظیم کی ایجاد ہے اہلِ سنت اور شیعہ حضرات میں جہاں کئی اور اصولی اختلافات ہیں وہاں اس اصطلاح کے مفہوم میں بھی تعبیری اختلاف ہے اہلِ سنت کی اصطلاح میں پنچتن سے مراد آنحضرتﷺ سیدنا صدیقِ اکبرؓ سیدنا عمرؓ سیدنا فاروقِ اعظمؓ سیدنا عثمان ذوالنورینؓ اور سیدنا علی المرتضیٰؓ ہیں اور جن پانچ بزرگوں کے لیے شیعہ حضرات یہ اصطلاح استعمال کرتے ہیں اہلِ سنت اس اعتبار سے صرف ان پنجتن پاک کو ہی بزرگ نہیں مانتے بلکہ ان کے نزدیک بارہ کے 12 امام ہی پاک اور بزرگ ہیں اور اس وجہ سے وہ ان پانچ حضرات کے لیے پنجتن کی تقلید نہیں کرتے آنحضرتﷺ اور خلفائے راشدینؓ کے لیے پنجتن کی اصطلاح مرکزِ تنظیم کے قائم ہونے سے بھی بہت پہلے رائج تھی امرتسر سے 1911 میں "خلافتِ محمدیہ" نامی کتاب شائع ہوئی تھی اس میں فاضل مؤلف رقم طراز ہیں:

"شیعہ سنی میں پانچ تن کی اصطلاح ہے ان کے نزدیک پانچ تن سے مراد آنحضرتﷺ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا اور حضرات حسنین رضی اللہ تعالی عنہما ہیں ہمارے نزدیک پنجتن سے مراد آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور خلفائے اربعہ ہیں۔ (خلافتِ محمدیہ صفحہ 29۔30 مطبع برقی امرتسر)۔

علاوہ عظیم ہم ایک غیر جانبدار شہادت بھی اس دعویٰ کے اثبات میں پیش کرتے ہیں کہ حضراتِ خلفائے راشدینؓ عرفِ عام کے مطابق ہمیشہ پانج تن میں داخل اور سمجھے گئے ہیں رائے بہادر کنہیا لال کی مشہور کتاب "یادگار ہندی"جو اپنی شہرت اور عظمت میں محتاج تعارف نہیں اس میں خلفائے راشدینؓ کے تذکرے کے بعد لکھا ہے:

بایں پنج تن شد خلافت تمام

کہ ادنام شاں یافت اسلام نام۔ 

(یادگار ہندی صفحہ 81)۔

اس میں صریح طور پر پنجتن کا لفظ حضرات خلفائے راشدینؓ کے لیے استعمال ہے ناحق بغض و عناد اور شر والحاد کا کوئی علاج نہیں حق روزہ "دعوت" کے 17 مئی 1963 کے شمارے میں اس مسئلے پر سیر حاصل تبصرہ موجود ہے مزید تفصیل کے لیے اس کی طرف مراجعت کی جائے۔

واللہ اعلم تحقیقہ الحال۔