Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

کیا سید مقتدی اور امتی امام بن سکتا ہے یہ بھی بتائیں کہ حضرت علی المرتضٰیؓ کے علاوہ اور کسی بزرگ کی اولاد کو سیدّ کیوں نہیں کہتے؟


سوال پوچھنے والے کا نام:   سید عمران شاه خریدار دعوت از مانسہر

جواب:

سیدّ اور امّتی کے الفاظ کا اس طرح استعمال یہ صرف شیعہ ایجاد ہے اہلِ علم کے ہاں اس کا کوئی وزان نہیں ان لوگوں نے سیدّ اور امتی کو بلا دلیل ایک متقابل اصطلاح بنا دیا ہے جو اصولاً غلط ہے امت کا امتیاز نسبتِ پیغمبر سے ہے اس کے سارے ماننے والے خواہ وہ اس کی اولاد ہوں یا دوسرے عامتہ الناس سب اسکی امت ہیں جس طرح امام ایک ہوتا ہے اور باقی سارے مقتدی اسی طرح پیغمبر کے جتنے بھی ماننے والے ہوتے ہیں سب اس کے امتی ہوتے ہیں حتیٰ کہ ان افراد میں سے اگر کوئی نبی بھی ہو تو اپنے اعلیٰ مرکز کی نسبت سے وہ بھی نبی شمار ہوگا حضرت موسیٰ علیہ السلام کی امت میں جس طرح اور افراد بنی اسرائیل داخل تھے اسی طرح حضرت ہارون علیہ السلام بھی اپنے اعلیٰ مرکز کی نسبت سے باوجود نبی ہونے کے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے امتی تھے حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب قربِ قیامت میں نزول فرمائیں گے تو وہ بھی باوجود نبی ہونے کے حضور ختمی مرتبتﷺ کی امت میں داخل ہوں گے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لیے اس نسبت کے اعتبار سے امتی کا لفظ سلف کے کلام میں عام ملتا ہے اس امت میں امتی نبی کا وجودِ عقیدہ ختمِ نبوت کے ہرگز منافی نہیں ہاں یہ ضروری ہے کہ اس کی نبوت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے کی ہو۔

اس تفصیل سے یہ حقیقت واضح ہے کہ سادات بھی آنحضرتﷺ کے امتی ہیں اور ان کا امتی ہونا ان کے سید یا اہلِ بیت میں سے ہونے کے منافی نہیں انہیں یہ دونوں امتیاز حاصل ہیں نہایت افسوس ہے کہ بعض نادان دوستوں نے سید اور امتی کو خواہ مخواہ ایک متقابل اصطلاح بنا دیا ہے ظاہر ہے کہ ایسے امور میں عوام کا کوئی اعتبار نہیں سید بہر صورت امتی بھی ہیں۔

سید امتی مقتدی ہو اور غیر سید امتی امام تو نماز بالکل درست ہے امامت غیر سید کر سکتا ہے سید عام طور پر آنحضرتﷺ کی اولاد کو کہا جاتا ہے اس صورت میں سیدنا حسنؓ و سیدنا حسینؓ سید ہیں اور ان کے والد ماجد حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ قریشی ہاشمی ہیں اور یہ مستعدد روایات سے ثابت ہے کہ حضرات حسینؓ حضرت علی المرتضیٰؓ کے پیچھے نمازیں پڑھتے رہے۔ علاوہ ازیں اگر سید کی امامت غیر سید نہ کرا سکتا تو حضرت على المرتضیٰؓ ہاشمی سیدنا صدیقِ اکبؓر غیر ہاشمی کے پچھے نماز کس طرح پڑھتے لیکن حضرت علیؓ نے حضرت صدیقِ اکبؓر کے پیچھے نمازیں پڑھتے رہے سیدنا عمر فاروقؓ کے دورِ خلافت میں سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ جمعہ کی نماز سیدنا فاروقِ اعظؓم کی اقتدار میں ہی ادا فرماتے اور حضرات حسنینؓ بھی وہیں ہوتے اور تو اور خود آنحضرتﷺ نے بھی بعض اوقات سیدنا عبدالرحمٰن بن عوفؓ اور سیدنا صدیقِ اکبرؓ کی اقتدار میں نماز پڑھی اب اگر سید کی امامت غیر سید کے لیے جائز نہ ہوتی تو سیدالانبیاءﷺ کبھی ان غیر سادات کے پیچھے نماز نہ پڑہتے آپ کی یہ اقتداء محض جواز اقتداء کے لیے تھی۔

یہ بھی صحیح نہیں کہ صرف سیدنا علی المرتضیٰؓ کی اولاد ہی سید ہے ہر ہاشمی کو سید کہہ سکتے ہیں اس اعتبار سے عباسی خاندان کے لوگ بھی سید ہیں نجف اشرف کے مجتہد ملا محمد کاظم الخراسانی کے فتاویٰ ذخیرۃ العباد میں ہے۔

 آیا سادات میں یہ شرط ہے کہ پیغمبر کے دادا حضرت ہاشم کی اولاد سے ہوں یا نہیں؟

جواب: شرط ہے اگرچہ سیدنا امیر المومنین علیؓ بن طالب کی اولاد سے نہ ہوں۔

 والله اعلم بالصواب۔ 

كتبه خالد محمود عفا اللہ عنہ۔