Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

شیعہ کہتے ہیں کہ سیدنا علیؓ کو خدا نے خلیفہ بنایا مگر حضورﷺ کی امت نے آپ کی خلافت سے انکار کر دیا حضور رسالتِ مآبﷺ نے بھی آپ کو خلیفہ بنانا چاہا لیکن حضورﷺ کی بیوی سیدہ عائشہؓ نے آپ کو خلیفہ نہ بننے دیا زبردستی اپنے والد کو مصلیٰ رسول پر امامت کے لیے کھڑا کر دیا اس اعتراض کی وضاحت فرمائیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام:   رنگ الہٰی از قصور

جواب:

یہ بات غلط ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سیدنا علیؓ کو خلیفہ بنانا چاہا اور امت نے انکار کر دیا شیعہ روایات میں بات اس کے برعکس ہے وہ کہتے ہیں کہ آنحضرتﷺ نے چاہا تھا کہ آپ کے بعد خلیفہ حضرت علیؓ ہوں مگر اللہ تعالیٰ نے انکار کر دیا اور حضورﷺ کو کہا آپ کا حق نہیں آپ امت پر کسی کو والی بنائیں امت کا والی وہ ہو جسے امت چُنے تاکہ وہ امت کے سامنے اپنی کارگردگی کا جواب دہ ہو سکے اگر وہ پیغمبرﷺ کا مقرر کردہ ہوگا تو ظاہر ہے کہ امت کبھی اس پر انگلی نہ اُٹھا سکے گی اور کبھی امت کے سامنے جوابدہ نہ ہوگا حکومت اس کے ہاتھ میں ہونی چاہیے جو اپنی رعایا کے سامنے اپنے امورِ سلطنت کا جوابدہ بھی ہوسکے سیدنا محمد باقرؒ قرآنی آیت لَيۡسَ لَكَ مِنَ ٱلۡأَمۡرِ شَىۡءٌ الخ۔ (سورۃ آلِ عمران رکوع 13 آیت 128) کی تفسیر میں فرماتے ہیں:

ان رسول اللہﷺ حرص ان يكون الأمر لامير المؤمنينؓ من بعده فابی الله۔ 

(تفسیر فرات صفحہ 19 طبع نجف اشرف)۔

ترجمہ: آنحضرتﷺ نے چاہا کہ آپ کے بعد ولی الامر سیدنا علیؓ ہوں لیکن اللہ تعالیٰ نے انکار کر دیا (اور فرمايا لَيۡسَ لَكَ مِنَ ٱلۡأَمۡرِ شَىۡءٌ الخ)۔

اس آیت میں آپ کو بتایا گیا کہ ولی الامر مقرر کرنے میں آپ کو اپنی مرضی لوگوں پر مسلط کرنے کا حق نہیں امت جس کو خود آگے کرے وہ امت کا نمائیندہ ہوگا اور وہ امیر المومنین ہوگا وہ اپنے نظمِ حکومت میں پوری قوم کے سامنے جوابدہ ہوگا قوموں میں عملی سیاست کی روح یہی ہے۔