مرتد کی سزا
مرتد کی سزا
سوال: اسلام میں داخل ہونے کی آزادی تو ہے لیکن قبولیتِ اسلام کے بعد اگر کوئی ارتداد اختیار کرے تو اس کی سزا کیا ہے؟
جواب: اگر کوئی شخص دارالکفر میں مرتد ہو جائے تو اسے سمجھانا اور مطمئن کرنا چاہئے، اگر اس کے باوجود دوبارہ ایمان نہ لائے تو پھر مسلمانوں پر واجب ہے کہ اس سے قطع تعلق کر لیں، اور اگر ارتداد کا واقعہ دارالاسلام میں پیش آئے تو اولاً اسے کوئی شبہ ہو تو اسے دُور کرنے کی کوشش کی جائے، اگر سمجھانے کے باوجود نہ مانے تو عورت ہو تو اُس وقت تک قید میں رکھی جائے گی جب تک تائب نہ ہو جائے، اور مرد ہو تو تین دنوں تک قید میں رکھا جائے گا، اگر اسلام قبول کر لے تو ٹھیک ورنہ قتل کر دیا جائے گا۔(کتاب الفتاوىٰ جلد 1 صفحہ 172، حصہ اول)