ہرمزان جو کہ اہواز کا بادشاہ تھا اسلام قبول کر چکا تھا سیدنا عبیداللہ بن عمرؓ نے اس کو قتل کر دیا مگر سیدنا عثمانؓ نے ہرمزان کا قصاص نہ لیا۔
علامہ قاضی محمد ثناء اللہ پانی پتیؒہرمزان جو کہ اہواز کا بادشاہ تھا اسلام قبول کر چکا تھا سیدنا عبیداللہ بن عمرؓ نے اس کو قتل کر دیا مگر سیدنا عثمانؓ نے ہرمزان کا قصاص نہ لیا۔
ایک وضاحت:
ہرمزان کے قتل کا پس منظر مؤرخین نے یہ بیان کیا ہے کہ مغیرہ بن شعبہ کے غلام ابولؤلؤ نے جب سیدنا عمرؓ کو شہید کر دیا سیدنا عبیداللہ بن عمرؓ کو پتہ چلا کہ ابولؤلؤ اس کام پر ہرمزان نے لگایا تھا جب سیدنا عبیداللہؓ اپنے والد کے دفن سے فارغ ہوئے تو ہرمزان کو جا کر قتل کر دیا۔
جواب:
سیدنا عثمانؓ نے ہر مزان کے وارثوں کو مال کثیر دے کر راضی کرلیا تھا جس کی وجہ سے قصاص ساقط ہوگیا نیز یہ ثابت نہیں کہ ہرمزان کے وارثوں نے سیدنا عثمانؓ کے پاس کبھی بھی قصاص کا مطالبہ کیا ہو۔