Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

رسول اللہﷺ سفر میں دو رکعت فرض ادا کرتے تھے مگر سیدنا عثمانؓ نے رسولِ خداﷺ کے تعامل کے خلاف چار رکعتیں ہی ادا کی۔

  علامہ قاضی محمد ثناء اللہ پانی پتیؒ

رسول اللہﷺ سفر میں دو رکعت فرض ادا کرتے تھے مگر سیدنا عثمانؓ نے رسولِ خداﷺ کے تعامل کے خلاف چار رکعتیں ہی ادا کی۔

جواب:

ایسا دو وجہ سے ہوا ایک یہ کہ سیدنا عثمانؓ کے نزدیک سفر میں قصر اور اکمال دونوں جائز ہیں جیسا کہ ظاہر آیت سے معلوم ہوتا ھے:

فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلَاة۔ (آیت 101 النساء)۔

تم نماز میں قصر کرو تم پر کوئی گناہ نہیں ھے۔

امام مالکؒ امام شافعیؒ اور امام احمدؒ کا مسلک بھی یہی ہے:

دوسری وجہ یہ ھے کہ سیدنا عثمانؓ نے مکہ میں اہل بنا لیا تھا اس لئے چار رکعتیں پڑھتے تھے چنانچہ مسند احمد میں ہے:

عن عبداللہ بن عبد الرحمٰن بن ابی ذیاب عن ابیہ ان عثمانؓ صلیٰ بمنیٰ اربع رکعات فانکر النبس علیہ فقال ایھاالناس انی تاھلت بمکة مذ قدمت وبنی سمعت رسول ﷺ یقول من تاھل فی بلدة فلیصل صٰلوة المقیم ۔وروی ابنِ ابی شیبہ والطحاوی وابوعمر بن عبدالبر نحوہ۔

عبدالرحمٰن بن ابی ذیاب روایت کرتا ہے سیدنا عثمانؓ نے منیٰ میں چار رکعت پڑھیں لوگوں نے انکار کیا تو انہوں نے فرمایا لوگو جب سے میں مکہ آیا ہوں مکہ والا ہوگیا ہوں اور میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے فرمایا جو کسی شہر میں متاہل ہو جائے وہ مقیم کی طرح نماز پڑھے۔ 

(ابنِ ابی شیبہ طحاوی)۔