Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

شیعہ کون ہیں؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

شیعہ کون ہیں؟

جواب: شیعہ کے مشہور شیخ محمد بن نعمان نے جو ان کے نزدیک المفید کے لقب سے معروف ہیں یوں جواب دیا ہے کہ شیعہ سے وہ لوگ مراد ہیں جو سیدنا علیؓ کے ازراہِ ولایت اور رسولﷺ کے بعد بلا فصل (سیدنا علیؓ کے خلافت بلا فصل کا عقیدہ رکھنے والا امامی شیعہ وہ کہلاتا ہے جو خلفائے ثلاثہؓ سیدنا ابوبکرؓ، سیدنا عمرؓ، سیدنا عثمانؓ کی خلافت کے انکار پر مبنی ہے ان کے شیخ المفید کی نظر میں شیعہ کا لفظ صرف اور صرف اسی شخص پر صادقہ ہے جو رسول ﷺ کے رفیق اعلیٰ سے ملنے کے لمحے سے لے کر سیدنا علیؓ کی شہادت تک خلافت بلا فصل کا عقیدہ رکھتا ہو) 

امامت کا اعتقاد رکھتے ہوئے آپ کے پیروکار رہتے ہیں اور آپ سے قبل خلافت کی مسند پر بیٹھنے والوں سے امامت کی نفی کرتے ہیں اور آپ کو اپنے اعتقاد کے مطابق ان میں سے کسی ایک کا بھی ازراہِ اقتداء تابع ماننے کی بجائے ان سب کا متبوع تسلیم کرتے ہیں۔

(اس کے نزدیک سیدنا علیؓ ظاہر میں تینوں خلفائے ثلاثہؓ کے تابع تھے جبکہ باطن میں ان کے متبوع تھے یعنی سیدنا علیؓ کی خلافتوں میں رہتے ہوئے ان کے فرامین و احکام کی پیروی نہیں کرتے تھے بلکہ وہ تینوں حضرات آپ کی پیروی کیا کرتے تھے آپﷺ کے خلفائے ثلاثہؓ کی اتباع ان کے شیخ المفید کی نظر میں اقتداء اور اطاعت خلیفہ کی حیثیت سے نہیں تھی بلکہ وہ تو صرف تقیہ اور صرف ظاہرًا موافقت کے طور پر تھی)

(اوائل المقالات فی المذہب المختارات للمفید (المتوفی 414) باب القول فی الفرق بین الشیعة فیما نسبت الی التشیع،والمعتزلة فیما استحقت به اسم الاعتزال) للشیخ المفید۔ )

*وضاحتی نوٹ:*

شیعہ کا لفظ اگر آج کل مطلق طور پر استعمال کیا جائے تو اس سے صرف اثناء عشری گروہ ہی مراد لیا جائے گا۔

(یہ بات حسین النوری الطبرسی نے اپنی کتاب مستدرک الوسائل جلد 1،صفحہ 119 میں کہی ہےاور یہ کتاب محمد بن حسن الحر العاملی کی کتاب وسائل الشیعہ کا استدراک ہے آغا بزرگ الطبرانی نے ان کے مقام و مرتبہ کی عظمت و منزلت کی وجہ سے اپنے علماء پر مستدرک کا مطالعہ کرنے کو واجب و لازم قرار دیتے ہوئے کہا ہے عام مجتہدین پر احکام کے استنباط کے لیے اس کتاب کا مطالعہ اور اس کی طرف رجوع کرنا واجب ہے اور یہ بھی کہا ہے ہمارے دور میں المستدرک کی طرف رجوع کیے بغیر مجتہد کے لیے حجت قائم نہیں ہو سکتی الذریعہ الٰی تصانیف الشیعہ للطبرانی جلد 2صفحہ111,110 اور سید امیر علی نے اپنی کتاب روح الاسلام جلد 2،صفحہ 92 میں،محمد آل کاشف الغطاء (المتوفی 1376ھ) نے اپنی کتاب اصل الشیعہ واصولہا صفحہ 92 میں اور محمد العاملی نے الشیعہ فی التاریخصفحہ 43 میں اور دیگر مصنفین نے بھی اس کتاب کی عظمت کو بیان کیا ہے۔ شیعہ آل کاشف الغطاء کہتا ہے آج کل شیعہ کے لفظ کا اطلاق امامیہ پر ہوتا ہے۔ دیکھیں اصل الشیعہ واصولہا 63 المقصد الثانی)

کیونکہ آج کل ایران، عراق، شام، لبنان، خلیجی ممالک اور دیگر علاقوں میں اثناء عشری شیعہ کی اکثریت و اغلبیت ہے، اور اس لیے بھی کہ مختلف تاریخی ادوار میں منظر عام پر آنے والے شیعی فرقوں کی آراء ان اثناء عشری شیعہ کی احادیث و روایات کے مصادر میں بالاستیعاب پائی جاتی ہیں۔