مختصر تبصرہ (کیا باغ فدک ہبہ ہوا تھا؟)
جعفر صادقمختصر تبصرہ(اہل سنت)۔
شیعہ مناظر حسن بخش حیدری نے دعوی کیا کہ
*فدک جناب رسالت ماب نے جناب سیدہ کو عطا کیا اور حاکم وقت نے فدک دینے سے انکار کر دیا جس سے جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ ناراض ہوگئی اور مرتے دم تک کلام نہ کیا*
✳️ شیعہ دعوی پر ہی اگر غور کریں؛ایک طرف فدک ھبہ کرنے کا دعوی کیا گیا ہے تو دوسری طرف حاکم وقت کی ملکیت یا زیر قبضہ ہونے کا بھی اقرار کیا ہے، ظاہر ہے تبھی تو لکھا کہ حاکم وقت نے فدک دینے سے انکار کردیا۔
اس کے بعد شیعہ مناظر نے دعوی کے آخر میں لکھا کہ فدک نہ ملنے پر سیدہ فاطمہ ناراض ہوگئیں اور مرتے دم تک کلام نہ کیا!!
♦️ شیعہ مناظر کو دعوی کے مطابق تین باتیں دلائل سے ثابت کرنی تھیں۔
⬅️ فدک ھبہ کیا گیا تھا۔ یعنی دور نبوی میں فتح خیبر (سات ھجری) سے رحلت نبوی (گیارہ ھجری) تک تین سال فدک سیدہ فاطمہ کے زیر قبضہ رہا اور ظاہر ہے اس کی سالانہ آمدنی سیدہ فاطمہ اور اہل بیت کو وصول ہوتی رہی اور اس آمدنی سے اہل بیت کے مالی حالات بھی بدل گئے ہوں گے۔
⬅️ نبی کریمﷺ کے بعد حاکم وقت حضرت ابوبکر صدیقؓ نے اپنے قبضے میں کرلیا یعنی حضرت ابوبکر صدیقؓ کی ملکیت بن گیا، ظاہر ہے فدک کی اچھی خاصی آمدنی سے حضرت ابوبکر صدیق کے مالی حالات بھی بدل گئے ہوں گے اور ان کی اولاد کو بھی فدک بطور ورثہ ملا ہوگا!!
⬅️ فدک نہ ملنے سے سیدہ فاطمہ حضرت ابوبکر صدیقؓ سے ناراض ہوگئیں اور ترک کلام کیا یعنی دونوں گھرانوں کا قریبی تعلق منقطع ہوگیا پھر تو دونوں گھرانوں کے درمیان آنا جانا بلکہ رشتہ داریوں کا ہونا بھی ممکن نہیں!!
♦️ شیعہ مناظر نے دوران مناظرہ پہلے نکتہ کو ثابت کرنے کے لئے مسند ابو یعلی سے ایک ایسی حدیث پیش کی جس کی سند میں دو راوی شیعہ تھے۔ جب سنی مناظر نے ان راویوں کی نشاندہی کی اور کئی دلائل سے ثابت بھی کیا تو شیعہ مناظر ان دلائل کا دفاع اور کوئی علمی رد پیش نہ کرسکے۔
♦️ ایک موقعہ پر شیعہ مناظر نے معصوم بن کر سوال پوچھا کہ اس حدیث میں شیعہ راوی نے کس بدعت کا ذکر کیا ہے؟ حالانکہ ایک عام فہم بھی سمجھ سکتا ہے کہ فدک کا ھبہ ہونا اگر سچ ہے تو مطلب رحلت نبوی کے بعد تمام صحابہ کرام معاذاللہ گمراہ ہوگئے اور سیدہ فاطمہ سے فدک کو چھین لیا گیا!! اس کے علاوہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کا رحلت نبوی کے بعد زبردستی کا قبضہ بھی تسلیم کرنا پڑے گا۔
یہ نظریہ دین میں ایک ایسا اضافہ ہے جو اہل سنت و اہل تشیع کی کئی صحیح روایات کے خلاف ہے اور غور فرمائیں؛ شیعہ مناظر کے نزدیک یہ کوئی بدعت ہی نہیں ہے حالانکہ سنی مناظر بار بار یہی کہتے رہے کہ
*یہ مسلک شیعہ کا ھے نہ کہ اھل السنت کا ،کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ رض کو فدک ھبہ کیا تھا.*
*أقع عطیہ عوفی شیعہ ھے أقع فضیل بھی شیعہ ھے.*
*تو اصول واضح ھے کہ بدعتی کی روایت اس کی تائید میں قبول نہیں۔*
♦️ اگر بالفرض یہ نظریہ بدعت نہیں ہے تو شیعہ مناظر کو ان صحیح روایات کا رد کرنا چاہئے تھا جو اس نظریے (فدک کا ھبہ ہونا) کے خلاف اہل سنت و اہل تشیع کتب میں موجود ہیں لیکن شیعہ مناظر مکمل ناکام رہے۔
♦️ شیعہ مناظر نے کئی بار وقت ضایع کیا۔ سنی مناظر کے دلائل کا جوابی رد پیش کرنے کے بجائے راویوں کی بار بار توثیق اور فضول سوال کرتے رہے!
♦️ سنی مناظر نے حجت تمام کرتے ہوئے وہی اصول شیعہ مسلک سے بھی ثابت کردیا کہ شیعہ مذھب میں بھی ہے کہ *ثقہ غیر اثنا عشری کی روایت قبول ہے لیکن جب روایت اس کے مذھب کی تائید میں ہو تو قبول نہیں*
♦️ دوران مناظرہ شیعہ مناظر نے جہالت دکھاتے ہوئے کہا کہ *معاویہ صاحب تو اصول مناظرہ ہی بھول گئے اپنی کتابوں سے سکین دے رہے ہیں کہ ہبہ ثابت نہیں*
لیکن موصوف یہ بھول گئے کہ وہ خود مدعی ہیں اور دعوی کی تائید میں اہل سنت کتب سے دلائل دے رہے ہیں۔ ظاہر ہے سنی مناظر کو دفاع کرنا ہے ، اور دفاع تو اپنی ہی کتب سے ہی کیا جاتا ہے۔
♦️ سنی مناظر کی موضوع پر گرفت اتنی مضبوط تھی کہ جو بات اہل سنت کتب سے ثابت کرتے رہے وہی بات اہل تشیع کتب سے بھی ثابت کرتے رہے اور مزے کی بات ہے کہ شیعہ مناظر کسی بھی دلیل کا جواب نہ دے پائے بلکہ اپنی ہی بھیجی گئی روایات کی سند تک پیش کرنے میں ناکام ہوگئے!
♦️ دوران گفتگو شیعہ اور رافضی کی تعریف پر بھی گفتگو کی گئی۔ یہ حقیقت بھی ہے کہ شروع کے دور میں شیعہ بحیثیت مسلک کوئی وجود نہیں تھا۔ پہلے شیعہ بمعنی سیاسی گروہ ہی استعمال کیا جاتا تھا۔ شیعان عثمان، شیعان علی اور شیعان معاویہ کے نام بھی تاریخ میں اسی لئے مذکور ہیں۔ ظاہر ہے یہ تینوں گروہ ایک ہی مسلک پر عمل درآمد کرتے تھے۔ اس لئے کسی راوی کا شیعہ ہونا معیوب نہیں سمجھا جاتا تھا بعد میں جب سبائی گروہ کے باطل نظریات کی دین میں آمیزش ہونے لگی تو راویوں کے حالات لکھتے ہوئے یہ نشاندہی کرنا ضروری سمجھا گیا کہ راویوں کا شیعہ ہونا بھی بیان کردیا جائے تاکہ روایات شیعہ مذہب کی تائید میں ہوں تو یقین کرنے سے پہلے اچھی طرح چھان بین کی جائے اور اگر واقعی اہل سنت نظریات کے خلاف ہوں تو رد کردی جائیں۔ اس مناظرے میں شیعہ مناظر کی شکست بھی اسی بنیاد پر ہوگئی۔
♦️ سنی مناظر نے آخر میں جو پورے مناظرے کا نچوڑ پیش کیا وہ غیر جانبدار اہل علم کے لئے حق تک پہنچنے کا راستہ ہے۔ دعا ہے کہ محترم علی معاویہ صاحب کے علم و عقل میں مزید توسیع ہو اور حق و باطل کی اسی طرح تفریق کرتے رہیں۔
(ممتاز قریشی)