Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مذھب اہل بیت علیھم السلام مذھب تشیع (تبصرہ بر مناظر)*

  جعفر صادق

*مذھب اہل بیت علیھم السلام مذھب تشیع*

*تبصرہ بر مناظرہ*

♦️شیعہ مناظر کی طرف سے دعوی تین جزئوں پر مشتمل تھا ،
 ⬅️ فدک رسالت ماب صلی اللہ علیہ وآلہ نے بی بی فاطمہ کو دیا
 ⬅️ حاکم وقت نے فدک دینے سے انکار کیا 
 ⬅️ سیدہ فاطمہ ع ناراض ہوئی اور تا مرتے دم کوئی کلام نہ کیا،

♦️شروع ہی میں ان تین باتوں میں اہل سنت عالم معاویہ صاحب نے دوسری جزئ کو تسلیم کیا اور کہا کہ حاکم نے فدک نہیں دیا تھا، اور اسی طرح یہ مناظرہ فدک پہلی جزء پر ہی ہوا ، 

♦️البتہ انتہائی ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اہل سنت مناظر حسب عادت ایک بات پر بحث کرنے کے بجائے ادھر ادھر کی چھلانگیں لگاتے رہتے ہیں، 

♦️اس مناظرے میں اہل سنت مناظر کا ایک اور نافھم قدم سامنے نظر آیا کہ وہ اکثر رد اپنی کتابوں سے کرتے تھے، شاید اہل سنت مناظر کو پتہ نہیں کہ مناظرہ کیا جاتا ہے، المحلی میں ابن حزم لکھتا ہے کہ مناظرے میں سامنے والے حریف کی کتب و مسلمات سے استدلال و احتجاج کرنا پڑے گا ،، ابن حزم کے اس قول کو سنی مناظر نے پارہ پارہ کیا اور خوب گھوڑے دوڑا کر پامال کیا،

♦️اس مناظرے میں اہل سنت عالم کی مولا علی ع سے دشمنی ظاھر ہوئی ، کیونکہ شیعہ مناظر کے دعوے کے جواب میں اہل سنت عالم نے لکھا کہ حضرت فاطمہ سے حضرت علی کی ناراضگی ثابت ہے، 

♦️اب اس جملے کا اس مناظرے میں کوئی ربط نہیں بنتا ، کیونکہ مناظرہ فدک کے موضوع پر تھا، شاید اس جملے کے ذریعے سے سنی مناظر کسی اور موضوع کی طرف حسب عادت چھلانگ لگانا چاھتے تھے، کہ جو شیعہ مناظر نے انتہائی صبر کا مظاھرہ کرتے ہوئے کسی اور موضوع کی طرف جانے نہیں دیا،

♦️اس مناظرے میں اہل سنت مناظر حسب عادت جگہ جگہ اپنی تعریفیں کرتا رہا، اسی سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مناظر اخلاقی مکارم سے خالی انسان ہے، جب کوئی تعریف نہیں کرتا تو بندہ خود اپنی تعریفیں کرتا پھرے ہر ضابطے میں مذموم قرار دیا گیا ہے،

♦️شیعہ مناظر نے اپنے دعوے پر دلیل دی سنی مناظر نے کہا کہ اس میں عطیہ عوفی شیعہ ہے، سنی مناظر کو یہ تو پتہ تھا کہ عطیہ شیعہ ہے لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ کس طرح کا شیعہ ہے، شیعہ مناظر نے اہل سنت کی بے شمار کتابوں سے ثابت کیا کہ پہلے زمانے میں بقول سنی محدثین کے شیعہ کا لفظ اہل سنت کے لئے ہی استعمال ہوتا تھا،

♦️مناظرے کو آخر تک پڑھنے والا پکار اٹھے گا کہ سنی مناظر نے آخر تک یہ نہیں بتایا کہ عطیہ عوفی کونسا شیعہ تھا،

♦️سنی مناظر کا موقف یہ تھا کہ روایت میں موجود آیت مکی ہے اور فدک کا قصہ مدنی ہے، اثبات کے لئے تفسیر المیزان سے دلیل لائے جس میں سورہ کے بارے میں لکھا تھا کہ یہ سورہ مکی ہے، لیکن اس استدلال سے ہی پتہ چلا کہ سنی مناظر تو ان بدیہی معلومات کے بارے میں بھی لاعلم ہے، بہت سارے مکی سورتوں میں آیات مدنی ہیں اور مدنی سورتوں میں سے آیات مکی ہیں ، جس کا جواب آخر تک شیعہ مناظر مانگتے رہے ، *مگر جواب دینے والا کوئی منشاوی* نہیں آیا،

♦️سنی مناظر کا زیادہ تر دارومدار تحفہ اثنا عشری کتاب پر رہا ، شاید وہ اثنا عشری سے یہ سمجھ رہے تھے کہ یہ کوئی شیعہ کتاب ہے، حالانکہ اظہر من الشمس ہے کہ یہ سنی کتاب ہے اور سنی اپنے سنی کتاب سے شیعہ کے خلاف دلائل دے رہے ہیں جو کہ ایک مضحکہ خیز عمل ہے،


♦️آخر تک سنی مناظر کہتا رہا کہ عطیہ اور فضیل بدعتی ہیں جبکہ شیعہ مناظر نے جوابا ملا علی قاری کی عبارت لاکر سنی مناظر کی آنکھوں میں خاک ڈال کر ہمیشہ کے لئے اس کے بے توکہ باتوں پر خوب لوگوں کو ہنسایا، ملا علی قاری نے عطیہ عوفی کو من اجلائ التابعین لکھا ہے،

♦️شیعہ مناظر آخر تک یہ کہتا رہا کہ سنی کسی محدث اور محقق کی نظر میں کس بنیاد پر کسی کو شیعہ کہتے ہیں؟ مگر افسوس یہاں بھی کوئی *منشاوی مشکل کشا* بن کر نہیں آیا،

♦️سنی عالم نے ایک اور احمقانہ اعتراض اٹھایا کہ صاحب ملل و النحل شھرستانی شیعہ تھا کہ جس کا رد شیعہ مناظر نے انتہائی اچھے انداز میں خود اہل سنت کی کتابوں سے دیا کہ جس میں شھرستانی کو امام میرزا فقیہ اور متکلم کے خطاب دئے گئے تھے، اور شافعی المذھب لکھا ہے،

♦️علی ای حال اس  مناظرہ میں اہل تشیع مناظر جناب بخش حیدری صاحب نے فتح کا وہ علم نصب کیا کہ جس کو اکھاڑنے کے لئے مناظرے کے آخر تک معاویہ صاحب کا *مشکل کشاء* منشاوی نے کوئی ہمت نہیں کی اور نہ ہی اکھاڑنے کا ارادہ کیا،

 ہم اس مناظرے میں فتح یاب شیعہ مناظر جناب بخش حیدری صاحب کو لاکھوں کروڑوں مبارک باد کہتے ہیں،

*✳️سید ابو عماد حیدری✳️*