Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

سُنی مناظر کا آخری ٹرن

  جعفر صادق

سُنی مناظر:  آپ سب نے دیکھا کہ شیعہ مناظر نے اپنے دعویٰ میں جو دلائل پیش کیے ان سب کا تفصیلی رد میں نے کیا.
ان کی مرکزی دلیل مسند ابو یعلی والی روایت کے رد میں میں نے 6 جوابات دیے۔

پہلا جواب
  اس روایت میں دو راوی ثقہ ہیں، عطیہ اور فضیل.
لیکن ان کا شیعہ ہونا کتب اھل السنت کے ساتھ شیعہ کتاب معجم رجال الحدیث سے بھی ثابت کیا.
اور ساتھ میں متفقہ اصول بھی دکھایا سنی و شیعہ کتب سے کہ بدعتی اگرچہ ثقہ ہو لیکن جب وہ اپنے مذہب کی تائید میں روایت کرے تو وہ قابل قبول نہیں.
جس کے جواب میں بخش حسین صرف اس پر بحث کرتا رہا کہ عطیہ کس طرح کا شیعہ ھے؟ اور شیعہ کی روایت قبول ہے.
حالانکہ میں اس کا جواب دے چکا تھا کہ جس کو تمھارے لوگ اپنے اماموں کے شیعہ میں شمار کریں وہ عام شیعہ نہیں بلکہ پکا شیعہ ہوگا، اھل السنت کو اس کی خبر نہیں ہوئی کیونکہ تقیہ اور مذھب چھپانا شیعہ مذھب میں عبادت ھے.
اس پر میرے کسی بھی حوالے کا جواب بخش حسین نہ دے سکا سوائے شاذ اقوالات کے جن کا رد میں جمھور کے اقوالات سے کرچکا ہوں.

دوسرا جواب
 روایت میں بیان کی گئی آیت مکی ہے اور فدک مدینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا.
اس پر میں نے شیعہ مفسر طباطبائی کا حوالا پیش کیا اور سنی کتب سے تحفہ اثنا عشری، تفسر ابن کثیر کے حوالے پیش کیے.
جوابا بخش حسین نے علامہ آلوسی وغیرہ کی تفسیر سے یہ پیش کیا کہ یہ آیت مدنی ھے.
لیکن بخش حسین کی خیانت ان حوالاجات سے پکڑی گئی کہ جمھور مفسرین اس پوری سورت کو مکی کہہ رہے ہیں اور یہ شاذ اقوالات پیش کرکے اس آیت کو مدنی ثابت کررہا تھا.
جس پر بخش حسین نے کہا کہ مفسرین نے کہا ہے کہ اس کی اکثر آیات مکی ہیں.
جس پر میں نے اس سے ان تفاسیر عبارت کا ترجمہ کرنے کا کہا تو آخر تک جواب نہیں دیا اور ان کی دھوکا بازی اور خیانت پکڑی گئی.
تیسرا جواب
میں نے سیر اعلام النبلاء صحيح روایت پیش کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رض کو فدک دینے سے منع کیا تھا.

اور اھل السنت 5 معتبر علماء کے حوالاجات بھی پیش کیے گئے کہا فدک ھبہ کیے جانا جھوٹ ھے.
لیکن ان سب کا جواب آخر تک نہیں دیا گیا
چوتھا جواب
لسان المیزان سے میں نے ثابت کیا کہ ابو العینا اور جاحظ نے فدک والی حدیث گھڑی تھی.
ساتھ میں تحفہ اثنا عشری سے بھی فدک والی حدیث کو جھوٹی ثابت کیا.
لیکن آخر تک کوئی جواب نہیں آیا.
پانچواں جواب
میں نے شیعہ کتاب مراۃ العقول سے دیا کہ فدک یتیم، مسکین اور مسافروں کا حق ھے، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم صرف سیدہ فاطمہ رض کو کیسے دے سکتے ہیں؟
کوئی جواب نہیں آیا.
چھٹا جواب
اسی مراۃ العقول سے دیا کہ فدک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ان کے قائم مقام کے پاس جائے گا.
لیکن ان کان کوئی جواب نہیں آیا
باقی آپ نے بخش حسین کی روش دیکھی کہ کسطرح میرے حوالاجات کو نظر انداز کرکے اپنی طرف سے.
1: عطیہ کی توثیق بھیجنا شروع کر دیں.
♦️حالانکہ اس پر بحث ہی نہیں تھی.

2: عطیہ کے شیعہ ہونے پر سارا وقت ضائع کردیا.
♦️حالانکہ میں خود انہی کی کتاب معجم رجال الحدیث سے اس کا امام باقر رح کے اصحاب میں شمار ہونا دکھایا تھا.
اور فضیل کا بھی شیعہ ہونا دکھایا تھا، یعنی دو شیعہ ایک روایت میں.

3: بخش حسین نے زور دیا کہ بدعتی کی روایت اس کی تائید میں قبول ھے.
♦️حالانکہ میں جمھور کا متفقہ اصول دکھا چکا تھا سنی اور شیعہ کتب سے.

4: جناب نے ہبہ کی روایت کے تواتر کا دعویٰ کیا.
جب میں نے تواتر کی شرائط بھیجیں تو اس کے بعد آخر تک جواب نہ دے سکا اور دعویٰ تواتر بھول گئے۔

خلاصہ یہ کہ بخش حسین صاحب اپنے دعویٰ کے ثبوت میں مکمل طور پر ناکام رہے.
اھل علم مکمل گفتگو دیکھ کر اندازہ لگا لیا ہوگا.

و آخر دعوانا ان الحمدلله رب العالمين.