Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

بدعتی راوی کی روایت جب اس کے مذھب کی تائید میں ہو تو وہ قبول نہیں.

  جعفر صادق

سُنی مناظر: بدعتی راوی کی روایت جب اس کے مذھب کی تائید میں ہو تو وہ قبول نہیں.اس پر میں اھل السنت کتب سے دو حوالے پیش کرچکا ہوں
- 1 نخبۃ الفکر 
 -2 تدریب الراوی.
شیعہ کتب سے بھی دو حوالے پیش کرچکا ہوں.
 -1 الرعایۃ 
 -2 رسائل فی درایۃ الحدیث.
لیکن بخش حسین ہیں کہ شاذ اقوالات ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

یہ تیسرا حوالہ کتب اھل السنت سے کہ ثقہ بدعتی کی روایت اس کی تائید میں قبول نہیں.
نخبۃ الفکر میں اکثر محدثین کا قول نقل کیا گیا تھا کہ بدعتی کی روایت اس کی تائید میں قبول نہیں.
اس کے بعد تدریب الراوی اور اب فتح المغیث.
یعنی یہ ایک متفقہ اصول ہے سوائے چند لوگوں کے، لیکن بخش حسین کہنا چاہ رہا ہے کہ اکثر و جمھور کا قول چھوڑ کر ان دو تین کا قول مانو۔


سُنی مناظر: یہ تیسرا حوالہ شیعہ کتب سے، کہ واقفیہ کی روایات جب ان کے مذھب کی تائید میں ہو تو قبول نہیں.
قارئین آپ دیکھ چکے ہیں کہ یہ بخش حسین کیسے ایک متفقہ اصول کو چھوڑ کر شاذ اقوالات پیش کرکے وقت برباد کررہا ہے۔
متواتر کے خلاف تو ویسے بھی رد ہے بدعتی کی روایت، لیکن اس کے مذہب کی تائید میں بھی قبول نہیں جیسا کہ میں اکثر اور جمہور کا قول دکھا چکا ہوں. اس مسئلے پر جتنا چلنا ھے چلو، میں لائن لگا دونگا سنی اور شیعہ کتب سے کہ اصول یہی ھے کہ بدعتی کی روایت اس کی تائید میں قبول نہیں. عطیہ کی بدعت اتنی ہے کہ وہ کوفی شیعوں میں سے ہے، شیعوں نے اسے اپنے ائمہ کے اصحاب میں شمار کیا ہے.

اگر امام ابو حنیفہ رح امام جعفر صادق رح کے اصحاب میں سے ہوتے ہیں شیعہ ان کو ضرور اصحاب صادق میں ذکر کرتے. لیکن شیعہ محدثین نے بھی امام ابو حنیفہ رح کو اصحاب صادق میں ذکر نہیں کیا اس لیے کہ وہ کٹر سنی تھے، عطیہ کو شیعہ محدثین نے اصحاب صادق میں اس لیے شمار کیا کہ وہ پکا شیعہ تھا.

تو اس سے میری بات کی تائید ہوتی ہے نہ کہ آپ کی، اور میں صرف عطیہ نہیں بلکہ فضیل کو بھی شیعہ ثابت کیا ھے سنی اور شیعہ کتب سے.
دو شیعہ وہ بھی ایک روایت میں، اور کہہ رہے ہو کہ اصولوں کو چھوڑ کر صحیح روایات کو چھوڑ کر، اھل السنت کے معتبر علماء کو چھوڑ کر ان کی بات مانوں؟ کیا یہ انصاف ھے؟

شیعہ مناظر: معاویہ صاحب میرے سوال کا جواب دیں اگر عطیہ بدعتی ہے کس قسم میں شمار کرتے ہیں۔ 
ایسے ہی سکین لگا کر کچھ حاصل نہیں ہوگا بدعت صغری والے راوی کی روایت قبول کی جاتی ہے بدعت کبری والے کی نہیں آپ عطیہ کو بدعت کبری پر ثابت کریں۔
یہ دوسری وارننگ ہے 
جواب نہیں دیا تو باہر کر دیا جائے گا۔
 


 بخش حسین حیدری کو شکست نظر آنا شروع ہوگئی ہے، اب بہانے کی تلاش میں ہے کہ کسی طرح سنی مناظر کو گروپ سے نکال باہر کرے۔



شیعہ مناظر: معاویہ صاحب جب آپ کے علماء نے شیعہ کی درجہ بندی کی ہے۔
نمبر ایک ۔۔۔وہ شیعہ جو بدعت صغری کے مرتکب ہیں جیسے مزکورہ عبارت میں ہے آپ دیکھ سکتے ہیں ۔۔۔۔۔لہذا ان کی روایت قابل قبول ہیں کسی کو اعتراض نہیں ہے 
دو نمبر دوسری قسم کے شیعہ جو بدعت کبری کے مرتکب ہیں جیسے کہ حضرت ابوبکر اور عمر کو گالی دینا 
یا اس فعل کی طرف لوگوں کو دعوت دینا ایشے شخص کی روایت قابل قبول نہیں ہے 
معاویہ صاحب اب میرا یہ دعوی ہے عطیہ پہلی قسم کا شیعہ ہے 
جس پر کوئی جرح نہیں ہے 
معاویہ صاحب آپ عطیہ کو دوسرے طبقے کے لوگوں میں ثابت کرو 
معزز ناظرین اب پھر معاویہ صاحب کی جہالت کا پردہ فاش ہونے والا ہے 
معاویہ صاحب اس نقطہ کے علاوہ بات نہیں ہوگی
معاویہ صاحب آپ کی پھر وہ ہی جہالت بھری باتیں میں نے رد کر کیا عقل گھاس چرنے گی ہے آپ کی کتابیں ہمارے لیے حجت نہیں 
اب آتا ہوں اصل مقصد کی طرف 
بھاگنے نہیں دوں گا یہ بات ذہن میں رہے اتنا ذلیل کروں گا کہ آپ یاد کریں گے۔
معاویہ  صاحب عطیہ یہاں اپنے مذہب کی تائید میں کون سا شیعہ عقیدہ بیان کر رہا ہے اور اہل سنت کا وہ کون سا  عقیدہ  ہے جس کے خلاف عطیہ نے بات کر رہا ہے 
نمبر 1 شیعہ عقائد کی کتب سے وہ عقیدہ بیان کریں جو عقیدہ عطیہ نے بیان کیا ۔
نمبر 2 اہل سنت کی کتب سے وہ عقیدہ بیان کریں جس کے خلاف عطیہ نے بات کی۔
معاویہ صاحب حوالے صرف سنی شیعہ عقائد کی روشنی میں دینے ہو گے ۔
یہ حوالہ جات اس لیے طلب کر رہا ہوں کہ آپ کی لاجک کا پردہ فاش ہوجائے ۔
معاویہ صاحب آپ نے یہاں پر ایک غیر علمی دعوی کر کے پوری عمارت اس پر اٹھائی جو اب چکنا چور ہونے والی ہے ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ عطیہ ثقہ راوی ہے اور اس نے قرآن مجید کی آیت کی تفسیر میں حدیث رسول اللہ بیان کی ہے ۔
آپ نے صرف شیعہ ہونے کی بنا پر اس کو بدعتی کہا ہے۔
معاویہ صاحب کہہ رہے عطیہ شیعہ ہے بدعتی ہے کوفی ہے ۔
لیکن یہ نہیں بتا رہے کہ بدعت کیا ہے معزز ناظرین دیکھ لیں اپنی طرف سے الزام عائد کرنا اور اس کو ثابت نہ کرنا اس کو کم علمی کہتے ہیں پھر وہ ہی سوال اوپر رکھ دیئے ہیں۔
معاویہ صاحب عطیہ کا بدعتی ہونا اس درجے کا ہے کہ اس کی روایت قبول نہ کی جائیں۔
اس کا جواب دینا معزز ناظرین کو آپ کے جواب کا انتظار ہے
میں کوئی حوالہ پیش نہیں کروں گا کہ گفتگو کا رخ تبدیل ہوجائے لہذا گفتگو مکمل ہو رہی نتیجہ نکلے۔