Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

دلشاد صاحب کی تحریر کے پہلے حصے الف پر گفتگو کرتے ہوئے مندرجہ ذیل حقائق واضح کئے گئے۔ (قسط 31)

  جعفر صادق

دلشاد صاحب کی تحریر کے پہلے حصے الف پر گفتگو کرتے ہوئے مندرجہ ذیل حقائق واضح کئے گئے۔ (قسط 31)


سنی مناظر: السلام وعلیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ۔جی دلشاد صاحب آپ موجود ہیں؟

دلشاد صاحب کی تحریر کے پہلے حصے الف پر گفتگو کرتے ہوئے مندرجہ ذیل حقائق واضح کئے گئے۔

1۔ سیدہ فاطمہ نے جب فدک کا مطالبہ کیا تو حضرت ابوبکر صدیق نے نبی کا فیصلہ سنایا کہ انبیاء کی مالی میراث نہیں ہوتی۔ دلشاد صاحب نے خیانت کرتے ہوئے اپنی تحریر  کے الف میں اس حدیث کا ذکر نہیں کیا۔

2۔  بالفرض اگر فدک نبی کی میراث ہوتا تو اس کے حقدار وں میں  9 ازواج مطہرات، سیدہ فاطمہ اور نبی کے چچا حضرت عباس بھی ہوتے، سیدہ فاطمہ کو پورا  فدک خلاف قرآن کس طرح دیا جاتا۔

3۔ سیدہ فاطمہ کی ناراضگی صحیحین میں صرف ایک طرق  ابن شہاب الزہری سے مذکور ہے،  اور اس نے  بھی سیدہ فاطمہ سے براہ راست ناراضگی بیان نہیں کی۔ فدک کے مطالبہ پر  36 صحیح روایات مختلف کتب میں ہیں، آخر کیا وجہ ہے کسی اور طرق سے کسی اور راوی نے سیدہ فاطمہ کی ناراضگی بیان نہیں کی۔

4۔ صحیحین میں سیدہ فاطمہ کی ناراضگی  ابن شہاب کے طرق سے بھی خود سیدہ سے ثابت  نہیں ہے۔

5۔ اہل تشیع کے ہاں زمین بطور میراث عورت کو نہیں ملتی تو فدک سیدہ فاطمہ کو کیسے دیا جاتا۔

آج ہم شیعہ دلشاد کی تحریر کے (ب) پر تفصیل سے گفتگو کریں گے۔

دلشاد صاحب مدعی ہیں اور اپنی تحریر کے اس حصے کے ذریعے اہل تشیع  مؤقف ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔  میں آج کی گفتگو کے شرائط پیش کر رہا ہوں۔

گفتگو کے بنیادی شرائط و اصول

1۔  گفتگو تحریر اور وائس دونوں طرح کی جا سکتی ہے، دوٹوک اور ٹو دی پوائنٹ ہوگی، جوابات حتی الامکان مختصر دئے جائیں گے، کاپی پیسٹ ممنوع ہوگا۔

2۔ ایک وقت میں تین مختصر جواب دینے کی اجازت ہوگی۔ لمبی تحاریر سخت ممنوع ہوں گی۔

3۔ دلیل دیتے وقت مکمل روایت، مکمل حوالا، کتاب کا اسکین اور استدلال لازمی پیش کرنا ہوگا۔ نامکمل دلیل، نامکمل عبارت، اسکین اور استدلال کے بغیر اس دلیل کو قبول نہیں کیا جائے اور فریق مخالف اس دلیل کا جواب دینے کا پابند نہیں ہوگا۔

4۔ اختلاف کی صورت میں دونوں فریقین کی اصل “قرآن پاک” ہے۔

5۔  جو بات قرآن پاک سے واضح نہ ہو تو فریقین کی اپنی معتبر کتب کی صحیح احادیث سے دلائل دئیے جائیں گے۔

6۔ تاریخ اسلام کی معتبر کتب کی روایات سند کے مطابق قبول کی جائیں گی۔

7۔ دونوں فریق اپنے اپنے الفاظ و نکات کی وضاحت (اگر مطلوب ہوں) دینے کے پابند ہوں گے، وضاحت نہ دینے کی صورت میں گفتگو جاری نہیں رکھی جائے گی اور دوسرا فریق گفتگو کو اسی مرحلے پر ختم کرنے کا مجاز ہوگا۔

8۔ دونوں فریقین کو یہ حق حاصل ہے کہ مکمل گفتگو پی ڈی ایف یا کسی بھی فارمیٹ میں محفوظ کرکے کسی بھی فورم میں عوام الناس کی رہنمائی کی غرض سے پیش کرسکتے ہیں۔

9۔ دوران گفتگو مقدسات کی توہین ، ایڈمن شپ سے نکالنا، ذاتیات پر حملے اور کسی بھی قسم کی بداخلاقی ناقابل قبول ہوگی۔

10۔ کسی بھی فریق کی طرف سے طئے شدہ شرائط کی خلاف ورزی اس کی فاش شکست تسلیم کی جائے گی۔

ان شرائط کو غور سے پڑھ لیجئے گا۔ اب شرائط میں کوئی نرمی نہیں کی جائے گی۔

آپ کی تحریر کے (ب) کے مطابق

1۔ سیدنا علی حدیث لانورث سے خلفاء کے استدلال سے اختلاف کرتے ہوئے فدک کو سیدہ فاطمہ کا حق سمجھتے تھے۔

2۔بقول آپ کے سیدنا علی نے دور حضرت عمر فاروق میں فدک کی میراث کا مطالبہ کیا تھا۔

3۔ سیدنا علی خلفاء کو جھٹلاتے اور ان کے کاموں کو دھوکہ بازی اور گناہ سمجھتے تھے۔

تینوں نکات کو ثابت کرنے کے لئے آپ اپنے دلائل/روایات بمعہ استدلال پیش کر سکتے ہیں۔

 جب بھی فارغ ہوں تو شرائط اور اپنے دعوی کے مطابق اپنا مدعا ثابت کیجئے گا۔


 شرائط اور سنی مناظر کا جواب پڑھ کر شیعہ مناظر کے ہوش اڑ گئے اور بے تکی باتیں شروع! 


 

شیعہ مناظر:   سنی مناظر کے بیان کئے گئے حقائق : پہلا جھوٹ!  میں نے پوری بخاری کی کتاب خمس کی روایت سب سے پہلے اپنے مدعا کی دلیل کے طور پر پیش کی ہے۔ سفید جھوٹ بول کر آپ کو شرم آنی چاہے؟ کیا اسی  حدیث میں نحن معاشر الانبیاء  کا ذکر نہیں ہے؟؟    دوسرا سوال پھر   غیر مربوط ہے   اگر میرا  والا۔مدعا اول کا ب مورد بحث ہے تو   میرا اس مرحلے میں ایک ہی سوال ہے۔کیا یہ باتیں صحیحین میں ہیں یا نہیں؟  باقی میراث کے مسئلے میں حق کس کے ساتھ ہے۔یہ تیسرے مدعا سے متعلق بحث ہے۔ اچار بنا کر بحث کو شروع کرتے ہو۔جب سب کچھ ہاتھ سے جاتا دیکھتے ہو تو پھر اول سے بحث چھیڑتے ہو سیدہ کی ناراضگی کے ایک طرق سے ثابت ہونے سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ناراض ہونے کو وہ بھی تقریبا چھ ماہ تک۔وہ تو آپ مان گئے لہٰذا طرق ایک ہو یا دو کیا فرق پڑتا ہے۔


بس شیعہ مؤقف ثابت ہو۔ ایک طرق بھی چلے گا ۔ شیعہ صحیح روایات کی بھی ایسی کی تیسی!


نوٹ:میں تفصیلی جواب دےچکا ہوں موصوف کی طرف سے میرے جواب پر توجہ دیے بغیر دبارہ سوال دھرانا دھوکہ بازی اور علمی خیانت ہے۔ 


سنی مناظر کی طرف سے شیعہ دلشاد کی تحریر کے الف اور ب کے نکات کا اسکرین شاٹ:ممتاز صاحب آپ  اتنے چالاک نہیں ہیں جتنا سمجھ رہے ہیں۔  میں نے شروع میں ہی کہا تھا۔  میرے مدعا کی تفسیر کا حق مجھے ہے آپ کو نہیں۔اگر میرے مدعا کی تفسیر کرنی ہے تو پوری تحریر کو سامنے رکھ کر تفسیر کرو۔اسی لیے تین مرحلے بنا کر پیش کئے تھے۔  ممتاز صاحب  مدعا اول کے الف  ب   میرا  بنیادی سوال کیا تھا؟  مدعا دوم میں کیا ثابت کرنا چاہتا تھا؟  ان دو کا جواب   پہلے دو۔

سنی مناظر کی طرف سے گفتگو کے  بنیادی شرائط :   بحث کے دوران ایک کی بھی رعایت  نہیں کرتے ہو۔ہاتھی کے دانت۔

سنی مناظر: ختم؟

شیعہ مناظر:    میں نے بخاری کی کتاب خمس کی روایت سب سے پہلے اپنے مدعا کی دلیل کے طور پر پیش کی تھی۔ اس جھوٹ کا جواب دو ۔

 سنی مناظر: آپ کی تحریر کے الف میں حدیث لانورث کیوں بیان نہیں ہے جبکہ فیصلہ ہی اس حدیث سے ہوا تھا؟ آپ نے بطور دلیل حدیث پیش کی اس میں بھی یہی حدیث لانورث تھی۔ اپنی تحریر میں بیان نہ کر کے خیانت کی یا نہیں؟ اس کا جواب دیں۔

شیعہ مناظر: دس جگہوں پر میں نے کہا ہے.۔جناب سیدہ نے حدیث سنانے کے باوجود معاملہ جاری رکھا تو یہ کیا ذکر نہیں ہے؟


قارئین۔ شیعہ کی طرف سے عوام کواحادیث کی چند عبارات دکھا کر اپنا من پسند مفہوم بیان کر کے گمراہ کرنا دین کی خدمت نہیں ہے۔


 مناظر:  دوبارہ وہی سوال پوچھ رہا ہوں۔ آپ کی تحریر کے الف میں حدیث لانورث کیوں بیان نہیں ہے جبکہ فیصلہ ہی اس حدیث سے ہوا تھا؟ آپ نے بطور دلیل حدیث پیش کی اس میں بھی یہی حدیث لانورث تھی۔ اپنی تحریر میں بیان نہ کر کے خیانت کی یا نہیں؟ اس کا جواب دیں۔

یہ ہے آپ کا الف

 شیعہ مناظر:  میری پہلی سند ہی یہ  مکمل حدیث ہے اور دس جگہ پوچھا  اس حدیث سے خلیفہ کی طرف سے استدلال کے باجود معاملہ جاری رکھنے کا کیا مطلب ہے تو مجھے اس سے ہٹ کر کیا کہنا چاہے تھا؟ آپ بتادیں مثلا مجھے کیا کہنا چاہے تھا، ذکر تو میں نے بار بار کیا ہے؟

 سنی مناظر: آپ کے الف میں یہ حدیث لانورث بیان کی گئی تھی یا نہیں؟

 شیعہ مناظر: تو بقول اپ کے اب تک کی ساری بحثیں اسی الف میں ہی تھی تو میں نے تو بحث کے درمیان دس سے زیادہ مرتبہ بیان کیا ہے۔ دوسری بات آپ نے ابھی تک   میرے مدعا اول کو سمجھا ہی نہیں ہے جب سمجھا ہی نہیں تو سوال کس بات کا؟

 سنی مناظر: گفتگو آپ کی تحریر کی روشنی میں تھی یا نہیں؟

 شیعہ مناظر: اس کا مجھے جواب دو۔ میری تحریر اور میری تفسیر کی روشنی میں نہ آپ کی خود ساختہ تفسیر کی روشنی میں۔

 سنی مناظر:  آپ کی تحریر کے الف میں حدیث لانورث بیان تھی یا نہیں؟اس پورے واقعے میں حدیث لانورث کہاں ہے؟ کیا وہ غیر اہم ہے؟

شیعہ مناظر: اس مدعا میں ذکر کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ اور بعد میں اسی مدعا کی دلیل میں   دس دفعہ ذکر کیا ہے تو ؟؟  لوگ آپ کے غیر علمی طریقہ بحث سے تنگ ہے۔

  سنی مناظر: میں تو الف پر گفتگو ختم کر چکا۔ ب پر آئیں۔ وقت ضائع کرنا آپ کا مقصد ہے؟

شیعہ مناظر: جس مدعا کو میں نے ذکر کیا ہے جو تقریبا  2 صفحات پر مشتمل ہے اس میں بھی اس کا ذکر ہے۔ مدعا کی دلیل میں جب میں نے ذکر کیا   تو رونا کس بات کا؟ مدعا اور دلیل دونوں میری طرف سے ۔ذکر بھی دس سے زیادہ؟ جناب مغالطہ چھوڑیں، وقت بچائیں۔میں بھی اپنے دوسرے مدعا پر  بات ختم کرچکا ہوں۔

 سنی مناظر: میں نے آپ کی تحریر میں خیانت کو ثابت کردیا۔ اب آئیں اگلے مرحلے  ب پر۔

 شیعہ مناظر: میں نے بھی آپ کے جھوٹ کو ثابت کیا۔

 سنی مناظر:  کونسا جھوٹ؟

 شیعہ مناظر: میرا الف کیا تھا۔اس سوال کا جواب تو دو؟

سنی مناظر:  چھوڑیں الف کو، ب پر آئیں۔

 شیعہ مناظر:  دلیل اور مدعا میں جب ذکر ہے تو  ذکر نہ کرنے کا الزام جھوٹ ہی تو ہے۔