Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

رسولِ خُداﷺ نے کئی بار فرمایا کہ اے علیؓ! تُو اور تیرے شیعہ ہی نجات یافتہ ہیں۔ کیا ایسی کوئی حدیث حنفی، شافعی، مالکی یا حنبلی کے لیے بھی مل سکتی ہے ؟

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

جناب رسولِ خُدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے کئی بار فرمایا:

"یا علی أنت و شیعتك ھم الفائزون۔"

  اے علی (رضی اللہ تعالٰی عنہ) ! تُو اور تیرے شیعہ ہی نجات یافتہ ہیں۔ کیا ایسی کوئی حدیث حنفی، شافعی، مالکی یا حنبلی کے لیے بھی مل سکتی ہے ؟ اگر نہیں تو دیوبندی، بریلوی، نجدی، سہروردی، چشتی، قادری یا نقشبندی حضرات کے لیے ہی تلاش کر کے اطمینان دلا دیجیے۔

♦️  جواب اہل سُنَّت:- ♦️

یہ حدیث موضوع ہے، کتبِ صحاح اہل سُنَّت میں اس کا وجود نہیں۔ مقہور و ناکام شیعہ کی تاریخ ہی اسے جھوٹا بتاتی ہے۔ قُرآن پاک میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے متعلق ارشاد ہے کہ:

فَاِنَّ حِزۡبَ اللّٰہِ ہُمُ الۡغٰلِبُوۡنَ۔

"بےشک اللہﷻ کا لشکر اور أصحاب مُحَمَّدْﷺ ہی غالب ہونے والا ہے۔"

(سورۃ المائدہ، آیت نمبر ٥٦)

أَلَآ إِنَّ حِزۡبَ اللّٰہِ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۔

"سُنو اللہﷻ کا لشکر ہی غالب ہونے والا ہے۔"

(سورۃ المجادلہ، آیت نمبر ٢٢)

شجریہ اور تاریخ کی کسوٹی پر جب یہ قُرآنی ارشادات سچ ثابت ہوئے ہیں تو شیعہ کا مذہبی وجود اور تشخص کذب کا آئینہ ہے۔ رہا آخروی نجات کا مسئلہ تو جِن کی کامیابی کی یہاں بشارت مِلی وہ آخرت میں بھی کامیاب ہوں گے۔ اور یہاں کے ناکام قافلہ اہلِ بیت کربلا سے بد دعائیں لینے والے آخرت میں بھی ناکام و جہنمی ہوں گے۔

بترس از آه مظلومان که هنگام دعا کردن...

اجابت آن در حق بهر استقبال می آید...

مسلمانوں کے فروعی مذہب پر احادیث مانگنے والو !

حبِ علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دعویداران تیرہ فرقوں کی بھی خبر لو جن کو امام باقر رحمۃ اللّٰہ علیہ نے سوائے ایک کے جہنمی بتلایا ہے۔

(روضہ کافی ٢٢٤)۔

نامعلوم معترض صاحب موجودہ شیعہ جہنمی فرقوں سے ہیں یا ناجی سے ؟

اہل سُنَّت کے متعلق تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد کافی ہے:

قال النبی صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم الا و من مات على حب آل محمد مات علی السنة والجماعة۔

یعنی "جو شخص بھی آلِ محمدﷺ کی محبّت پر وفات پا گئے وہ سنت نبویِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور جماعتِ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کے مذہب پر مرے گا۔"

(کشف الغمہ ص ١٤٢، ج ١)

آفتاب نصف النہار کی طرح حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل سُنَّت کو محبوبِ اہلِ بیت اور ناجی اور جنتی ہونا بیان فرما دیا (اور شیعہ کے متعلق ص ١٥٩ پر کافی کی یہ حدیث ہے کہ اللہﷻ شیعہ پر غضبناک ہے)۔