حضرت ابی طالب تمام بنی ہاشم کو شعب ابو طالب میں لے گئے تھے یہ تین برس کا عرصہ بنی ہاشم نے نہایت عُسرت اور کٹھن تکالیف سے گزارا۔ ان تین سال کے دوران حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمؓر کہاں تھے۔؟
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبندتاریخ شاہد ہے کہ قریش مکہ نے رسول اللہ ﷺ سے مکمل طور پر بائیکاٹ کر لیا تھا۔ اس بائیکاٹ کا عرصہ تین سال ہے۔ حضرت ابی طالب تمام بنی ہاشم کو شعب ابو طالب میں لے گئے تھے یہ تین برس کا عرصہ بنی ہاشم نے نہایت عُسرت اور کٹھن تکالیف سے گزارا۔ ان تین سال کے دوران حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمؓر کہاں تھے۔ اگر یہ بزرگ مکہ میں ہی تھے تو انہوں نے حضرت کا ساتھ کیوں نہ دیا اور اگر شعب ابی طالب میں رسولﷺ کے ساتھ نہ جا سکے تو کیا کسی وقت ان بزرگوں نے آب و دانہ ہی کے ذریعے رسولﷺ کی مدد کی جبکہ کفار مکہ میں سے زہیر ابن امیہ بن مغیرہ نے پانی اور کھانے پہنچانے اور عہدنامے کو توڑنے پر دوستوں کو آمادہ کیا۔
♦️*جواب اہلسنّت:*♦️
شعب ابی طالب کے واقعہ میں شیخینؓ (سیدنا ابوبکرؓ اور حضرت عمرؓ ) کی عدم شرکت کا دعویٰ ہی باطل و مردود ہے اس لیے کہ اس نے اپنے گمان فاسد سے یہ تحریر کیا ہے اس نے اپنے دعویٰ کی دلیل میں کوئی صریح بسندِ صحیح روایت نقل نہیں کی ہے اس لیے کہ ائمہ نے شعب ابی طالب کے حالات بیان فرماتے ہوئے صراحت کے ساتھ ذکر کیا ہے کہ جب رسول ﷺ کی ایذاء رسائی پر قریش مجتمع ہوگئے اور انہوں نے ایک صحیفہ(عہد نامہ) لکھا، حضرت ابوبکرؓ اسی مشکل ترین وقت میں رسول ﷺ کے ساتھ تھے اس وجہ سے جناب ابو طالب نے اس واقعہ کو بصورت شعر ذکر کیا ہے جس میں سرکار دو عالمﷺ کے ساتھ سیدنا صدیق اکبرؓ کا ہونا صراحت کے ساتھ مذکور ہے۔
*وھم رجعوا سھل بن بیضا راضیا*
*فسر ابوبکر بھا ومحمد*
جناب ابوطالب نے کہا: قبیلہ قریش نے سہل بن بیضاء کو راضی کرکے واپس کیا ایک جماعت قریش کی صحیفہ کے نقص اور توڑنے کے لیے کھڑی ہو گئی، ان میں سہل ابن بیضاء بھی تھا۔جنہوں نے ابھی قبولِ اسلام نہ کیا تھا بعد میں مسلمان ہوئے۔ پس اس بات پر رسول ﷺ بھی راضی ہوئے اور ابوبکرؓ بھی مسرور ہوئے۔
*ازالۃ الخفاء 2/110 شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ*
دیگر آئمہ محدثین نے بھی اس واقعہ کو نقل کیا ہے مذکورہ شعر کے ساتھ۔
*حوالہ جات*
*البدایہ والنہایہ جلد 3 صفحہ 98*
*سیرت ابن ہشام جلد 1 صفحہ 379*
*الاستیعاب جلد 2 صفحہ 92*
*معلوم ہوا کہ شیعہ کا یہ اعتراض بر بنائے جہالت و خباثت ہے، اس کا حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے* اختصار مانع ہونے کی وجہ سے ہم نے صرف صدیق اکبرؓ کا ہی ذکر کیا ہے یہ بات قابل غور ہے کہ شعب ابی طالب کے واقعہ کا سبب حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ کرامؓ کا قبول اسلام تھا
*دیکھیے طبری جلد 2 صفحہ 335 ،البدایہ صفت جلد 3 صفحہ 79*
*روضة الصفاء للشعیی میں بھی یہی مذکور ہے صفحہ2 /49*
پھر دوسری بات یہ ہے کہ عدم ذکر شے عدم وجود شے کو مستلزم نہیں ہوا کرتا شیعہ کا یہ کہنا بغیر دلیل کے باطل ومردود ہے۔
مزید پڑھیں۔