سیدنا علی المرتضی کے فضائل شمار میں آنے نا ممکن ہیں۔ نوے ہزار (90,000) فرشتے سیدنا علی کی عبادت کرتے ہیں۔
علامہ دوست محمد قریشی♦ آٹھواں زعم ♦
سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ کے فضائل شمار میں آنے نا ممکن ہیں۔
(بحار الانوار ج 9 ص 506)
♦ نواں زعم ♦
نوّے ہزار (90,000) فرشتے سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ کی عبادت کرتے ہیں۔
(بحار الانوار ص 518)
♦️ (ف) یہ دونوں عقیدے
مفضی الی الشرک
(شرک کی طرف لےجانے والے) ہیں، ان سے توبہ لازم ہے۔
♦️قُرآنی دلائل حسبِ ذیل ہیں، ملاحظہ فرمائیے:-
⬅️ استدلال نمبر 1 ➡️
قرآن مجید میں ہے:-
{قُلۡ لَّوۡ کَانَ الۡبَحۡرُ مِدَادًا لِّکَلِمٰتِ رَبِّیۡ لَنَفِدَ الۡبَحۡرُ قَبۡلَ أَنۡ تَنۡفَدَ کَلِمٰتُ رَبِّیۡ وَ لَوۡ جِئۡنَا بِمِثۡلِهٖ مَدَدًا}
ترجمہ:-
"فرما دیجیے اگر اللّٰه تعالٰی کے مدحیہ کلمات (تعریفی کلمات) کے لیے دریا سیاہی بن جائیں تو بلاشبہ خُداوندی کلمات کے ختم ہونے سے پہلے سارے دریا ختم ہوجائیں گے۔ اگرچہ اس کی مثل اور بھی سیاہیاں لائی جائیں۔"
✳️ طرزِ استدلال:-
ذاتِ قدیم کے لیے اوصاف کا قدیم اور غیر متناہی ہونا بھی ضروری ہے۔ پس اس بناء پر مخلوق کو خالق کا ہم پلّہ تصوّر کرنا یقینًا شریعتِ مطہرہ کے خلاف ہے۔
⬅️ استدلال نمبر 2 ➡️
{إِیَّاكَ نَعۡبُدُ وَ إِیَّاكَ نَسۡتَعِیۡنُ ؕ}
ترجمہ:-
"خاص تیری عبادت کرتے ہیں اور خاص کر تُجھ سے مدد چاہتے ہیں۔"
قُرآن مجید ذِکرِ إلٰہی ہے اور یہ جمیع ملائک اور جمیع مسلمان کے وردِ زبان ہے۔ سب کی زبان پر اسی کا حکم ہے اور سب لوگ اس پر مامور ہیں۔