آسمان پر فرشتوں کے جھگڑے مٹانے کے لیے اللہ تعالی نے سیدنا علی المرتضی کو مقرر کیا۔
علامہ دوست محمد قریشیسیدنا علی المُرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے متعلق شیعی مزعومات
♦ چوتھا زعم ♦
آسمان پر فرشتوں کے جھگڑے مِٹانے کے لیے اللّٰه تعالٰی نے سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ کو مقرر کیا۔
(بحار الانوار ج2 ص243)
⬅️ تردید ➡️
یہ عقیدہ چند وجوہ کی بناء پر غلط ہے۔
1⃣۔ جھگڑا تب واقع ہوتا ہے جب کہ طبیعت میں ہوا و ہوس ہو۔ اور ملائکہ ان چیزوں سے پاک ہیں۔
2⃣۔ جھگڑے میں غلط فہمی کی بناء پر خود پسندی کا غلبہ ہوتا ہے، حالانکہ ایسی چیزیں فرشتوں میں ثابت کرنا نا ممکن ہے۔
3⃣۔ جب سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ فرشتوں کے مابین اختلافات کو ختم کرنا جانتے تھے تو اِنسانوں میں اختلافات ختم کیوں نہ کر سکے۔
4️⃣۔ جمل و صفین میں معرکہ آرائیاں انتخابِ خلافت اور اس میں رضا، عدم رضا کی کیفیت کیا اس پر دلالت نہیں کرتی کہ مذکورہ بالا عقیدہ ایک خود ساختہ عقیدہ ہے۔؟