سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خدا کے حکم سے سلایا مگر صدیقِ اکبررضی اللہ عنہ بغیر بلانے کے تشریف لے گئے۔
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند♦️شیعہ مغالطہ نمبر 11♦️
سیّدنا علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خدا کے حکم سے سُلایا مگر صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ بغیر بُلانے کے تشریف لے گئے۔
⬅️ جواب اہلسنّت:➡️
سراسر غلط ہے۔ تفسیر امام حسن عسکری میں ہے:
{إِنَّ اللّٰهَ أَمَرَكَ}
کہ خُدا تعالٰی نے مُجھے حکم دیا ہے۔
حیات القلوب ج 2 مطبوعہ نول کشور میں ہے:-
خُدا تعالٰی ترا امر میکند کہ علی رابر بستر خودبخوابانی۔۔۔۔۔و ابوبکر را ہمراہِ خود ببری۔ غزوات حیدری ترجمہ حملہ حیدری مطبوعہ لکھنؤ میں ہے۔
ہرگاہِ جناب نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دولت سرائے سے نِکلے تو پہلے در خانۂ ابو بکر رضی اللہ تعالٰی عنہ پر آئے اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو آگاہ کر دیا تھا کہ ہمارے ساتھ چلنا۔