سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ بہت سخی تھے اس لیے افضل ہیں۔
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند♦️شیعہ مغالطہ نمبر 9♦️
سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ بہت سخی تھے اس لیے افضل ہیں۔
⬅️جواب اہلسنّت نمبر 1➡️
سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے سخی ہونے میں کِس کو شبہ ہو سکتا ہے لیکن سوال اس میں ہے کہ سخاوت اپنے مال سے تھی یا بیت المال سے، اگر اس نکتے کو سمجھ لیا جائے تو شبہ پیدا ہی نہیں ہوتا۔
حقیقت یہ ہے کہ سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ بیت المال سے خرچ کیا کرتے تھے۔ صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ اپنے مال سے، پس فرق ظاہر ہے۔ نیز حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جو بنایا مُصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سے بنایا اور مُصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کُچھ خرچ کیا، صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ کے مال سے خرچ کیا۔
وبینھما بون بعیدً فتامّل۔
⬅️ جواب اہلسنّت نمبر 2➡️
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب وفات پائی تو اِسلام کو غلبہ و اقتدار کما حقّهٗ نصیب نہ ہوا۔ جب شیخین یکے بعد دیگرے تختِ خلافت پر جلوہ افروز ہوئے تو مالِ غنیمت سے مسلمانوں کے گھروں کو پُر کر دیا اور یہی حالت سیّدنا عُثمان رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دورِ خلافت میں رہی جب حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ متمکن ہوئے تو فتوحات تو کیا ہوتیں اختلافات بڑھ گئے۔ اب غور کیا جائے تو لامحالہ انسان اس نتیجے پر پہنچنے کے مجبور ہو جاتا ہے کہ اگر شیخین نے سخاوت کی تو سابقین کی کمائی سے۔