Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ نے تو کفر کا زمانہ ہی نہیں پایا اور صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ، فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ وغیرہ کفر سے اسلام کی طرف آئے ہیں۔ اس لیے سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ افضل  ٹھہرے۔

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

♦️ افضلیت علی رضی اللہ عنہ کے سلسلے میں اہلِ تشیع کے چند مغالطے اور ان کے جوابات ♦️

⬅️شیعہ مغالطہ نمبر 1:-➡️

حضرت علی المُرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے تو کفر کا زمانہ ہی نہیں پایا اور صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ، فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ وغیرہ کفر سے اِسلام کی طرف آئے ہیں۔ اس لیے سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ افضل  ٹھہرے۔


⬅️ جواب اہلسنّت نمبر۔1➡️

انبیاء علیھم السلام کی تو فطرت ہی مجلّٰی اور مزکّٰی ہوتی ہے، اس کے علاوہ اگر کسی نے زمانۂ کفر نہ پایا ہو اور وہ اِسلام میں ہی پیدا ہوئے ہوں اور یہی معیارِ افضلیت ہو تو ہمارے خیال میں پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ان کے فرزند کا مرتبہ ہی بلند تصور کیا جائے گا جبکہ ان کی تربیت ہی اسلام و ایمان میں ہوئی۔ دیکھیے کتنا غلط زاویۂ نگاہ ہے۔

⬅️ جواب اہلسنّت نمبر 2 ➡️

کلام نفس فضیلت میں نہیں افضلیت میں ہے۔ سیّدنا علی المُرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے ساتھ تو اس رتبے میں اور بھی شریک ہیں جیسے کہ سیدنا حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ اور سیدنا حُسین رضی اللہ تعالٰی عنہ، پس افضلیت ثابت نہ ہوئی۔

⬅️ جواب اہلسنّت نمبر 3:-➡️ 

قابلِ غور بات یہ ہے کہ ایک وہ ہے جِسے محبوب کا وصال متعدد کلفتوں اور ہزار ہا صعوبتوں کے بعد حاصل ہو اور دوسرا وہ ہے جِسے ذرہ بھر بھی تکلیف برداشت نہ کرنا پڑے۔ فرمائیے منصف محبوب کی نگاہ میں مرتبہ کس کا زیادہ ہو گا۔؟

♦️ سیّدنا علی رضی اللہ تعالٰی عنہ تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر کے پروردہ تھے۔ انہوں نے زمانۂ طفولیّت میں اگر مان لیا تو کیا۔ کمال تو اس کا ہے کہ:-

♦️1۔ کہ نورِ نبوّت کو خواب میں دیکھتا ہے اور یقین کر لیتا ہے۔

(حوالہ غزواتِ حیدری)

♦️2۔ گھر پہنچتے ہی دربارِ نبوّت میں حاضر ہو جاتا ہے۔

(حوالہ غزواتِ حیدری)

♦️3۔ کِسی سے مشورہ کیے بغیر دائرۂ اِسلام میں داخل ہو جاتا ہے اور ایمان و اسلام کی لاج رکھتا ہے۔

(ناسخ التواریخ)

♦️4۔ نہ تو والد کے مذہب کی پرواہ کرتا ہے اور نہ ان کی  مخالفت سے خوف کھاتا ہے۔

(حوالہ غزوات حیدری)

♦️5۔ سیاست اور اقتدار اگرچہ ابو جہل و ابو لہب کے ہاتھ میں ہے مگر ذرہ بھر بھی پرواہ نہیں کرتا۔

(حوالہ غزوات حیدری)

♦️6۔ صِرف ایمان لانے پر اکتفا نہیں کرتا بلکہ میدانِ تبلیغ میں اعلاء کلمۃ اللّٰه کے لیے رنج و تکلیف میں برابر کا شریک رہتا ہے۔

(تاریخ اسلام)

♦️7۔ جان ہو یا مال سب کُچھ یار کے قدموں پر نثار کر دیتا ہے۔

   اسلم ابوبکر وله اربعون الفًا انفقھا کلّھا علٰی رسول اللّٰه۔

(قرۃ العینین ص 107)

♦️8۔ اگر محبوب کو شادی کی ضرورت درپیش ہوتی ہے تو 7 سال کی لڑکی بمطابق شریعت اُن کے حوالے کر دیتا ہے۔

(حیات القلوب ج 2)

♦️9۔ محبوب اگر وطن چھوڑنے کا اشارہ کرتا ہے تو وطن کو بھی خیر باد کہہ دیتا ہے۔

(تفسیر عسکری)

♦️10۔ سانپ کا زہر تو برداشت کر لیتا ہے مگر محبوب کی بے قراری برداشت نہیں کر سکتا۔

(سیرت ابن ہشام)

♦️11۔ محبوب نیند میں ہے تو یہ جاگ کر پہرہ داری کے فرائض سر انجام دیتا ہے۔

(غزوات)

✳️ ذرا انصاف سے تو فرمائیے کہ کِس قدر کا ارفع اور اعلٰی رہا۔؟؟