Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

ابن ابی لیلہ کی روایت :تین صدیق

  امام ابن تیمیہ

ابن ابی لیلہ کی روایت :تین صدیق


[شبہ] :

شیعہ معترض کہتا ہے: ’’ ابن ابی لیلیٰ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صدیق تین ہیں :
(۱) حبیب نجار؛ آل یاسین کا مؤمن ۔

(۲)حزقیل ؛ مومن آل فرعون

(۳)اور علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ 

آپ ان تینوں میں سب سے افضل ہیں ۔‘‘

[انتہی کلام الرافضی] 



[جواب] :

ہم کہتے ہیں کہ: یہ روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ گھڑا ہوا ہے۔ احادیث صحیحہ میں آیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو صدیق کے لقب سے ملقب کیا۔

[ستدرک حاکم(۳؍۶۲) عنِ النبِیِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :’’ اثبت حِراء، إِنہ لیس علیک ِإلا نبِی و صِدِیق و شہِید۔‘‘ و ورد الحدیث فِی: سننِ أبِی داود والتِرمِذِیِ وابنِ ماجہ والمسندِ، وقد سم الصحابۃ والتابِعون أبا بکر الصِدِیق۔ انظر سنن أبِی داود:۳؍۹۴، کتاب الجِہادِ باب فِی السلبِ یعطی للقاتِلِ، والحدِیث فِیہِ: عن أبِی قتادۃ رضِی اللّٰہ عنہ، وانظر أیضا: المسند ط۔ الحلبِیِ:۴؍۴، والأثر عن عبدِ اللہِ بنِ الزبیرِ رضِی اللّٰہ عنہ۔] 

حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ مرفوعاً روایت کرتے ہیں :
’’تم پر سچ بولنا لازم ہے ؛ بیشک سچ نیکی کی طرف رہنمائی کرتا ہے ‘ اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے ۔ اور کوئی آدمی سچ بولتا اور سچ کا قصد کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ درگاہ ایزدی میں صدیق لکھا جاتا ہے۔ اور جھوٹ سے بچ کر رہو ۔ بیشک جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے۔اور گناہ جہنم کی طرف لے جانے والا ہے اور کوئی انسان جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ کا قصد کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ کے ہاں جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘

[صحیح بخاری۔ کتاب الأدب ، باب قول اللّٰہ تعالیٰ { يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ} (ح:۶۰۹۴) صحیح مسلم۔ کتاب البر والصلۃ، باب قبح الکذب و حسن الصدق: (ح:۱۰۵؍ ۳۶۰۷)] 

اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ صدیق صرف کوئی ایک ہی نہیں بلکہ بہت سارے صدیق ہیں ۔ ایسے ہی اللہ تعالیٰ نے حضرت مریم رضی اللہ عنہا کو صدیقہ کے لقب سے نوازا ہے‘ ارشادربانی ہے:

{وَاُمُّہٗ صِدِّیْقَۃٌ}

(المائدۃ :۷۵)

(حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ صدیقہ تھیں )حالانکہ آپ عورت ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ مردوں میں بہت سارے لوگ کامل ہوئے ہیں ‘ اور عورتوں میں سے صرف چار کامل ہوئی ہیں ۔ ‘‘

[البخاري مع الفتح ۶؍۴۴۶۔ ومسلم۴؍۱۸۸۶۔] 

اس حدیث سے مستفاد ہوتا ہے کہ بہت سے لوگ صدیق ہو سکتے ہیں ۔