Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

''حضرت نوح علیہ السلام کا اصلی نام عبد الغفار تھا اور نوحہ کرنے کی وجہ سے نوح کہلاتے ہیں۔ ''(الصاوی علی الجلالین، جلد دوم صفحہ ١٣٣مطبوعہ مصر)

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

♦️*شیعہ دلیل *♦️

حضرت نوح کا نام اور نوحہ

*''حضرت نوحؑ کا اصلی نام عبد الغفار تھا اور نوحہ کرنے کی وجہ سے نوح کہلاتے ہیں۔ ''(الصاوی علی الجلالین، جلد دوم صفحہ 133مطبوعہ مصر)*

✳️*الجواب اہلسنّت* ✳️

1- حضرت نوحؑ کسی مقبول بندے کی مصیبت،بشارت کی وجہ سے سے نہیں روئے بلکہ اس کی وجہ سے خود صاوی حاشیہ جلالین میں یہ لکھی ہے :

*''لقب نوح لکثرة نوحة علی نفسہ حیث دعا علی قومہ فھلکوا ۔وقیل لمراجعتہ ربہ فی شان ولدہ کنعان۔*

"آپؑ کا لقب نوح اس لیے ہوا کہ آپ اس بنا پر زیادہ روتے رہے کہ آپؑ نے اپنی قوم کے لیے بددعا کی تھی جس کی وجہ سے وہ ہلاک ہوگئی تھی اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ آپ کے رونے کی وجہ یہ تھی کہ اپنے بیٹے کے بارے میں آپؑ نے اپنے رب تعالیٰ سے سوال کیا تھا۔"

2- اس نوحہ (رونے) سے منہ پیٹنا اور سینہ کوبی کرنا کیسے ثابت ہوگیا؟