1. تورات کی عبارتیں جن میں گریہ، ماتم اور رونے کے الفاظ ہیں۔
2. حضرت محمدﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص حضرت حسینؓ پر ان کا حق پہچانتے ہوئے روئے اس پر جنت واجب ہے۔
3. حضرت حسینؓ کا غم تو وہ غم ہے جس پر انسان تو کجا جن و ملک, چرند و پرند, آسمان و درخت سب نے گریہ کیا چناچہ لکھا ہے آسمان حضرت حسین ؓپر 40 دن تک روتا رہا. (ینابیع المودات از علامہ شیخ سلیمان حنفی قندوزی مطبوعہ قسطنطنیہ ص 39)
4. اے منکر غم گر میرے پیر نا ہوتے, مسمارمحل دین کے تعمیر نا ہوتے, حسینؓ کی قربانی سے زندہ ہے یہ اسلام, مٹ جاتا اگر دنیا میں شبیر نا ہوتے۔
5. جناب رسالت مآب ﷺ نے فرمایا جو شخص کربلا میں امام حسینؓ کی زیارت کرے اس حال میں کہ ان کے حق کو پہچانتا ہو تو اس پر بہشت واجب ہو جاتی ہے۔
6. یعقوب علیہ السلام بھی تو یوسف علیہ السلام کے غم میں روئے تھے یہاں تک کہ رو رو کر ان کی آنکھوں کی بینائی جاتی رہی تھی۔
7. اور جب وہ سنتے ہیں اس کو جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اتارا گیا تو تم دیکھتے ہو کہ ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے ہیں۔ اس لیے کہ انہوں نے حق پہچان لیا۔(سورت المائدہ 83)
8. فرعون کے غرق ہونے کے واقعے کے دوران اللہ جل شانہ فرماتے ہیں کہ: ’’فما بکت علیھم السماء والارض وما کانوا منظرین‘‘: ''نہ ان پر آسمان رویا نہ زمین نے گریہ کیا۔ اور نہ انہیں اللہ کی طرف سے مہلت دی گئی۔'' معلوم ہوا کہ جو برے لوگ ہیں وہ اس قابل نہیں کہ ان پر رویا جائے، اس کے بالمقابل ثابت ہوتا ہے کہ اچھے لوگوں پر رونا چاہئیے۔
9. تفسیر ابن کثیر کے ایک حوالے سے ماتم کو ثابت کرنے کی مذموم کوشش
10. ''حضرت نوح علیہ السلام کا اصلی نام عبد الغفار تھا اور نوحہ کرنے کی وجہ سے نوح کہلاتے ہیں۔ ''(الصاوی علی الجلالین، جلد دوم صفحہ ١٣٣مطبوعہ مصر)
11. حضرت ابراہیم بن محمد کے انتقال کی آنحضرت ﷺ کو خبر ہوئی تو عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے ساتھ تشریف لائے۔ نزع کی حالت تھی گود میں اٹھا لیا۔ آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ (سیرت النبی حصہ اول صفحہ ٧٢٨)
12. حضرت حمزہ کی شہادت پر حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم روئے اور فرمایا۔ ہائے آج حمزہ کا ماتم کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
13. حضرت ابو طالب اور حضرت خدیجہ کی وفات کے سال کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عام الحزن یعنی غم کا سال کے نام سے یاد کیا ہے۔
14. جنگ احد میں جناب رسالت مآب ﷺ کا دانت مبارک شہید ہوگیا۔ جس کی خبر سن کر خواجہ اویس قرنی نے اپنے دانت توڑ دیے۔ آنحضرت ﷺ نے اس فعل کو پسند فرمایا اور ان کے لیے دعا کی۔
15. اسلام دین فطرت ہے رونا فطرت انسانی ہے بچہ پیدائش کے بعد زندگی کا آغاز رونے سے کرتا ہے۔
16. سیدہ حضرت عائشہ صدیقہؓ پر ماتم کا شیعہ الزام کا منہ توڑ جواب
17. ماتمی شیعہ حضرات اپنے ماتم کی حمایت میں پارہ 7المائدہ آیت 83 بھی پیش کرتے ہیں۔
18. ماتمی شیعہ کا استدلال فرعون کے غرق ہونے کا واقعہ (القرآن)
19. سانحہ کربلا کے وقت اسلام میں کوئی فرقہ بندی نا تھی قاتلانِ امام دائرہ اسلام سے خارج ہو چکے تھے آج امام حسینؓ کا ذکر اور ان کی حمایت کرنا گویا امام مظلوم کا ساتھ دینا ہے۔ الخ
20. یعقوب علیہ السلام بھی تو یوسف علیہ السلام کے غم میں روئے تھے یہاں تک کہ رو رو کر ان کی آنکھوں کی بینائی جاتی رہی تھی۔
1. تورات کی عبارتیں جن میں گریہ، ماتم اور رونے کے الفاظ ہیں۔
2. حضرت محمدﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص حضرت حسینؓ پر ان کا حق پہچانتے ہوئے روئے اس پر جنت واجب ہے۔
3. حضرت حسینؓ کا غم تو وہ غم ہے جس پر انسان تو کجا جن و ملک, چرند و پرند, آسمان و درخت سب نے گریہ کیا چناچہ لکھا ہے آسمان حضرت حسین ؓپر 40 دن تک روتا رہا. (ینابیع المودات از علامہ شیخ سلیمان حنفی قندوزی مطبوعہ قسطنطنیہ ص 39)
4. اے منکر غم گر میرے پیر نا ہوتے, مسمارمحل دین کے تعمیر نا ہوتے, حسینؓ کی قربانی سے زندہ ہے یہ اسلام, مٹ جاتا اگر دنیا میں شبیر نا ہوتے۔
5. جناب رسالت مآب ﷺ نے فرمایا جو شخص کربلا میں امام حسینؓ کی زیارت کرے اس حال میں کہ ان کے حق کو پہچانتا ہو تو اس پر بہشت واجب ہو جاتی ہے۔
6. یعقوب علیہ السلام بھی تو یوسف علیہ السلام کے غم میں روئے تھے یہاں تک کہ رو رو کر ان کی آنکھوں کی بینائی جاتی رہی تھی۔
7. اور جب وہ سنتے ہیں اس کو جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اتارا گیا تو تم دیکھتے ہو کہ ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے ہیں۔ اس لیے کہ انہوں نے حق پہچان لیا۔(سورت المائدہ 83)
8. فرعون کے غرق ہونے کے واقعے کے دوران اللہ جل شانہ فرماتے ہیں کہ: ’’فما بکت علیھم السماء والارض وما کانوا منظرین‘‘: ''نہ ان پر آسمان رویا نہ زمین نے گریہ کیا۔ اور نہ انہیں اللہ کی طرف سے مہلت دی گئی۔'' معلوم ہوا کہ جو برے لوگ ہیں وہ اس قابل نہیں کہ ان پر رویا جائے، اس کے بالمقابل ثابت ہوتا ہے کہ اچھے لوگوں پر رونا چاہئیے۔
9. تفسیر ابن کثیر کے ایک حوالے سے ماتم کو ثابت کرنے کی مذموم کوشش
10. ''حضرت نوح علیہ السلام کا اصلی نام عبد الغفار تھا اور نوحہ کرنے کی وجہ سے نوح کہلاتے ہیں۔ ''(الصاوی علی الجلالین، جلد دوم صفحہ ١٣٣مطبوعہ مصر)
11. حضرت ابراہیم بن محمد کے انتقال کی آنحضرت ﷺ کو خبر ہوئی تو عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے ساتھ تشریف لائے۔ نزع کی حالت تھی گود میں اٹھا لیا۔ آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ (سیرت النبی حصہ اول صفحہ ٧٢٨)
12. حضرت حمزہ کی شہادت پر حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم روئے اور فرمایا۔ ہائے آج حمزہ کا ماتم کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
13. حضرت ابو طالب اور حضرت خدیجہ کی وفات کے سال کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عام الحزن یعنی غم کا سال کے نام سے یاد کیا ہے۔
14. جنگ احد میں جناب رسالت مآب ﷺ کا دانت مبارک شہید ہوگیا۔ جس کی خبر سن کر خواجہ اویس قرنی نے اپنے دانت توڑ دیے۔ آنحضرت ﷺ نے اس فعل کو پسند فرمایا اور ان کے لیے دعا کی۔
15. اسلام دین فطرت ہے رونا فطرت انسانی ہے بچہ پیدائش کے بعد زندگی کا آغاز رونے سے کرتا ہے۔
16. سیدہ حضرت عائشہ صدیقہؓ پر ماتم کا شیعہ الزام کا منہ توڑ جواب
17. ماتمی شیعہ حضرات اپنے ماتم کی حمایت میں پارہ 7المائدہ آیت 83 بھی پیش کرتے ہیں۔
18. ماتمی شیعہ کا استدلال فرعون کے غرق ہونے کا واقعہ (القرآن)
19. سانحہ کربلا کے وقت اسلام میں کوئی فرقہ بندی نا تھی قاتلانِ امام دائرہ اسلام سے خارج ہو چکے تھے آج امام حسینؓ کا ذکر اور ان کی حمایت کرنا گویا امام مظلوم کا ساتھ دینا ہے۔ الخ
20. یعقوب علیہ السلام بھی تو یوسف علیہ السلام کے غم میں روئے تھے یہاں تک کہ رو رو کر ان کی آنکھوں کی بینائی جاتی رہی تھی۔