جنگ احد میں جناب رسالت مآب ﷺ کا دانت مبارک شہید ہوگیا۔ جس کی خبر سن کر خواجہ اویس قرنی نے اپنے دانت توڑ دیے۔ آنحضرت ﷺ نے اس فعل کو پسند فرمایا اور ان کے لیے دعا کی۔
مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبندشیعہ دلیل
جنگ احد میں رسول اللہﷺ کا دانت مبارک شہید ہوگیا جس کی خبر سن کر خواجہ اویس قرنیؒ نے اپنے دانت توڑ دیے آنحضرت ﷺ نے اس فعل کو پسند فرمایا اور خواجہ کے لیے دعا دی۔
الجواب اہلسنّت
1 یہ روایت بلا سند اور بلا حوالہ پیش کی گئی ہے اس لیے اس کو حجت نہیں بنایا جاسکتا۔
2۔ اگر اسی طرح اپنے دانت توڑنا صحیح اور کارِ ثواب ہوتا تو پھر حضرت علی مرتضیٰؓ بھی اپنے دانت توڑ دیتے کیا ماتمیوں کے نزدیک خواجہ اویس قرنی کا عشقِ رسالتﷺ حضرت علیؓ سے زیادہ تھا؟
3 ۔اگر خواجہ اویس قرنی کی یہ سنت ماتمیوں کو پسند ہے تو پھر سرکارِ دو عالمﷺ کے دانت شہید ہونے کی یادگار میں اپنے دانت کیوں نہیں توڑ دیتے سارا قصہ ہی ختم ہو جائے نا مرثیہ خواں رہیں نا سوز خواں
"نہ رہے گا بانس اور نہ بجے گی بانسری"۔*