Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

ماتمی شیعہ کا استدلال فرعون کے غرق ہونے کا واقعہ (القرآن)

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

♦️*شیعہ دلیل*♦️

ماتمی شیعہ کا استدلال فرعون کے غرق ہونے کا واقعہ (القرآن)

*ماتمی شیعہ حضرات کا ایک استدلال یہ بھی ہے کہ فرعون کے غرق ہونے کے واقعے کے دوران اللہ جل شانہ فرماتے ہیں کہ*:

*’’فَمَا بَكَتْ عَلَیْهِمُ السَّمَآءُ وَ الْاَرْضُ وَ مَا كَانُوْا مُنْظَرِیْنَ۠‘‘:*

*''نہ ان پر آسمان رویا نہ زمین نے گریہ کیا۔ اور نہ انہیں اللہ کی طرف سے مہلت دی گئی۔''*

معلوم ہوا کہ جو برے لوگ ہیں وہ اس قابل نہیں کہ ان پر رویا جائے، اس کے بالمقابل ثابت ہوتا ہے کہ اچھے لوگوں پر روناچاہئیے۔'

♦️*الجواب اہلسنّت* ♦️

1- اس آیت میں نہ شہادت کا ذکر ہے نہ ماتم کا تو اس سے مروجہ ماتم کیسے ثابت ہوگیا۔

2- اس آیت میں کوئی حکم نہیں ہے کہ نیک لوگوں پر رونا چاہیے۔

3- کیا ماتمی لوگ زمین وآسمان کے مذہب کے پیروکار ہیں؟

4- اگر اللہ کے مقبول اور صالح بندے مستحق گریہ ہیں تو پھر حضرت امام حسنؓ اور دیگر صلحائے امت کی وفات پر ہر سال کیوں گریہ وماتم کی مجلس بپا نہیں کرتے؟

5- نیک لوگوں کی وفات پر طبعاً انسان کو افسوس ہوتا ہے اور غیر اختیاری طور پر رونا بھی آتا ہے جس پر کوئی اعتراض نہیں، اعتراض تو سال بسال اس دن کی یادگار منانے اور بے صبری و نوحے کے اعمال کرنے پر ہے جن کے کسی ثبوت کا اشارہ بھی اس آیت سے نہیں نکلتا۔