Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

حضرت ابراہیم بن محمد کے انتقال کی آنحضرت ﷺ کو خبر ہوئی تو عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے ساتھ تشریف لائے۔ نزع کی حالت تھی گود میں اٹھا لیا۔ آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ (سیرت النبی حصہ اول صفحہ ٧٢٨)

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

♦️*شیعہ دلیل*♦️

*حضرت ابراہیم بن محمد ﷺ کے انتقال کی آنحضرت ﷺ کو خبر ہوئی تو عبد الرحمن بن عوفؓ کے ساتھ تشریف لائے۔ نزع کی حالت تھی گود میں اٹھا لیا۔ آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ (سیرت النبیؐ حصہ اول صفحہ 728)*

✳️*الجواب اہلسنّت* ✳️

1-اس کے بعد یہ الفاظ بھی ہیں کہ:

''عبد الرحمن بن عوفؓ نے کہا یا رسول اللہﷺ ! آپ کی یہ حالت؟ آپ نے فرمایا یہ رحمت ہے۔''

اس سے ثابت ہوا کہ اپنے فرزندحضرت ابراہیم کے انتقال پر رحمت کی وجہ سے حضورﷺ کی آنکھ سے آنسو جاری ہوگئے تھے لیکن اس سے ماتم مروّجہ کیسے ثابت ہوا۔؟

2-اور اس گریہ کی بھی کیا ہر سال ابراہیم کی وفات کے دن رسول اللہﷺ نے کوئی مجلس بپا کیا تھی؟

3-حضرت حسینؓ کے ماتمیوں نے بھی کبھی حضرت ابراہیم بن محمد ﷺ کے ماتم کی مجلس بپا کی ہے؟ عجیب بات ہے کہ جس چیز سے استدلال کرتے ہیں خود اسی پر عمل نہیں۔