امام احمد بن حنبل نے(4/170)میں جابر رضی اللہ عنہ سے روایت فرمائی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کے بیٹے کو ’’نکل اللہ کے دشمن میں اللہ کارسول ہوں ‘‘ فرما کر بدروح کو نکال دیا وہ بچہ اچھا ہوگیا۔اس عورت نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو مینڈھے پنیر اور گھی پیش کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یعلی بن مرۃسے فرمایا ایک مینڈھا پنیر اور گھی لے لو اور ایک مینڈھا اسے واپس کردو۔ دم کرنا اور قیمت لینا قرآن کے خلاف ہے۔
محمد حسین میمنخیر خواہی کے نام پر ترپنواں(53)اعتراض:
امام احمد بن حنبل نے(4/170)میں جابر رضی اللہ عنہ سے روایت فرمائی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کے بیٹے کو ’’نکل اللہ کے دشمن میں اللہ کارسول ہوں ‘‘ فرما کر بدروح کو نکال دیا وہ بچہ اچھا ہوگیا۔اس عورت نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو مینڈھے پنیر اور گھی پیش کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یعلی بن مرۃسے فرمایا ایک مینڈھا پنیر اور گھی لے لو اور ایک مینڈھا اسے واپس کردو۔ دم کرنا اور قیمت لینا قرآن کے خلاف ہے۔
(اسلام کے مجرم صفحہ 59)
ازالہ:۔
ڈاکٹر شبیر نے اس حدیث کے ذریعے مغالطہ دینے کی کوشش کی ہے کہ ’’دم کرنا قرآن کے خلاف ہے ‘‘ حالانکہ قرآن مجید میں کہیں بھی ایسا حکم موجود نہیں۔اور رہی بات قیمت کی تو اس عورت نے قیمت نہیں بلکہ تحفہ پیش کیا تھا جس میں سے بعض تو آپ نے قبول کرلیا اور بعض واپس کردیا۔کیونکہ قیمت وہ ہوتی ہے جو پہلے طے کی جائے اور ایسا حدیث میں ذکر موجود نہیں۔
لہٰذا حدیث پر اعتراض غلط ہے۔