رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک فرمان کا مطلب یہ ہے کہ دو طرح کے سانپ ایسے ہیں سفید دھاریوں والا دم کٹا کہ وہ انسان کی آنکھوں کو دیکھ کر اسے اندھا کردیتے ہیں۔ صاحبو ! ایسا کوئی سانپ دنیا میں موجودنہیں۔
محمد حسین میمنخیر خواہی کے نام پر باونواں(52)اعتراض:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک فرمان کا مطلب یہ ہے کہ دو طرح کے سانپ ایسے ہیں سفید دھاریوں والا دم کٹا کہ وہ انسان کی آنکھوں کو دیکھ کر اسے اندھا کردیتے ہیں۔ صاحبو ! ایسا کوئی سانپ دنیا میں موجود نہیں۔
(اسلام کے مجرم صفحہ 58)
ازالہ:۔
قارئین کرام !
ڈاکٹر شبیرنے نجانے کن معلومات کے بل بوتے پر ایسا عجیب وغریب دعوی کیا ہے ؟ حالانکہ اس وقت جب حشرات الارض پر تحقیق جاری ہے اور اس کام پر تحقیق کرنے والوں نے بھی ابھی تک کوئی ایسا دعوی نہیں کیا کہ دنیا میں موجود تمام جانوروں کے بارے میں معلوماتحاصل کرلی گئیں ہیں۔مگر ڈاکٹر شبیر دعوی کررہے ہیں کہ ایسا کوئی سانپ موجود نہیں ہے حالانکہ صرف امریکہ و افریقہ میں سانپوں کی دو سو سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جو مختلف قسم کے عادات واطوار کے مالک ہیں کوبرا Cobra(سانپ کی ایک قسم)انتہائی خطرناک ہے جو دور سے انسان کی آنکھوں پر زہر آلود مواد پھیکتا ہے تو انسان اس کے زہر کی شدت سے اندھا ہوجاتا ہے شاید ڈاکٹر شبیر کو اس بارے میں علم ہوگا۔اس سانپ کے متعلق مزید معلومات کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھیں۔
قرآن کریم میں بھی اللہ رب العالمین نے ایک جانور کا ذکر کیا ہے۔
وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِنَ الْأَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا بِآيَاتِنَا لَا يُوقِنُونَ
( [ سورہ النمل۔آیت 82.] )
’’اور بات پوری ہونے کا وقت آجائے گا تو ہم ان کے لئے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے کلام کرے گا۔‘‘
اب یہاں ایسے جانور کا ذکر موجود ہے کہ جو کلام کرے گا تو کیا اس پر ایسے تبصرے نہیں ہوسکتے کہ:
صاحبو!’’ ایسا کوئی جانور دنیا میں موجود نہیں۔‘‘
اس کا جواب صرف یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے تو یقینا ہوکر ہی رہے گا اسی طرح اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سانپ ہے تو وہ یقینا ہے اور یہی ہمارا یمان ہے۔