اعتراض:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے دن خلافت کے جھگڑے کی منظر کشی یوں ہے۔سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی داڑھی پکڑ لی۔عمر رضی اللہ عنہ نے کہاچھوڑو اگر اس کا ایک بال بھی بیکا ہوا تو تمہارے منہ میں ایک دانت بھی نہیں رہے گا۔
محمد حسین میمناعتراض:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے دن خلافت کے جھگڑے کی منظر کشی یوں ہے۔سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی داڑھی پکڑ لی۔عمر رضی اللہ عنہ نے کہاچھوڑو اگر اس کا ایک بال بھی بیکا ہوا تو تمہارے منہ میں ایک دانت بھی نہیں رہے گا۔
خیر خواہی کے نام پر انچاسواں(49)اعتراض:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے دن خلافت کے جھگڑے کی منظر کشی یوں ہے۔سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی داڑھی پکڑ لی۔عمر رضی اللہ عنہ نے کہاچھوڑواگراس کا ایک بال بھی بیکا ہوا تو تمہارے منہ میں ایک دانت بھی نہیں رہے گا۔
(اسلام کے مجرم صفحہ 52)
ازالہ:۔
اولاً:
ڈاکٹر شبیرنے اس روایت کو تاریخ طبری سے نقل کیا ہے مگر کتاب کا نام غلط لکھا ہے ’’ام التواریخ ‘‘حالانکہ کتاب کا نام ہے ’’تاریخ الامم والملوک ‘‘المعروف تاریخ طبری رحمہ اللہ۔
ثانیاً:
یہ روایت من گھڑت ہے جسکو ڈاکٹر صاحب نے بڑے دھڑلے سے ذکر کردیا ہے اسنادی حیثیت سے قطع نظر اگر صرف عبارت پر ہی غور کیا جائے توتاریخ کا ایک عام طالب علم بھی اس کے جھوٹ کو محسوس کرلے گا۔
مذکورہ عبارت میں ہے کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے دن سیدنا سعد رضی اللہ عنہ بن معاذ نے سیدنا عمر کی داڑھی پکڑلی۔
(اسلام کے مجرم صفحہ52)
حالانکہ سعد رضی اللہ عنہ بن معاذ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں ہی وفات پاگئے تھے۔
حافظ ابن حجر فرماتے ہیں:
’’سعد بن معاذ النعمان بن امریٔ القیس بن زید بن عبدالاشھل۔۔۔۔۔سیدالاوس شھدبدراً باتفاق ورمی بھم یوم الخندق فعاش بعد ذلک شھراً حتی حکم فی بنی قریظہ وأصیبت دعوتہ فی ذلک ثم انتقض جرحہ فمات وفی الصححین وغیرھما من طرق النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم اھتزالعرش لموت سعد بن معاذ‘‘
( [الاصابۃ فی تمیز الصحابۃ صفحہ 494.] )
’’سعد رضی اللہ عنہ بن معاذ بن نعمان۔۔۔۔۔اوس قبیلے کے سردار تھے بالاتفاق بدری صحابی ہیں غزوہ خندق کے دن ان کو تیر لگا تھا اس کے تقریباً ایک مہینے بعد تک زندہ رہے یہاں تک کہ بنوقریظہ کے متعلق فیصلہ کیا اور اس دوران ان کی دعا مقبول ہوئی پھر ان کا زخم بہہ پڑا یہاں تک کہ انتقال فرماگئے۔‘‘
صحیح بخاری وصحیح مسلم ودیگر کتب میں روایت موجودہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سعد رضی اللہ عنہ بن معاذ کی موت سے عرش لرزگیا۔
کاش ڈاکٹر شبیر تھوڑی بہت تحقیق فرمالیتے۔
اسم الكتاب:
اسلام کے مجرم کون؟