بنات رسول صلی اللہ علیہ وسلم
مولانا اللہ یار خانؒبناتِ رسولﷺ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
الحمدللہ رب العالمین والصلوة والسلام علی من لا نبی بعدہ وعلی الہ واصحابہ وازواجہ وذریتہ اجمعین۔
يَـٰٓأَيُّہَا ٱلنَّبِىُّ قُل لِّأَزۡوَٲجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَآءِ ٱلۡمُؤۡمِنِينَ يُدۡنِينَ عَلَيۡہِنَّ مِن جَلَـٰبِيبِهِنَّۚ ذَٲلِكَ أَدۡنَىٰٓ أَن يُعۡرَفۡنَ فَلَا يُؤۡذَيۡنَۗ وَكَانَ ٱللَّهُ غَفُورً۬ا رَّحِيمً۬ا۔ (سورۃ الاحزاب آیت نمبر 59)۔
رسول اللہﷺ کے نکاح میں آنے سے پہلے سیدہ خدیجہ الکبریٰؓ کے نکاح اور اولاد۔
اس باب میں چار امور کی وضاحت ہو گی:
- حضور اکرمﷺ کے نکاح میں آنے سے پہلے سیدہ خدیجہؓ کا نکاح کس کس سے ہوا۔
- ان سے کوئی اولاد ہوئی یا نہیں اگر ہوئی تو کون کون سے بیٹے اور بیٹیاں تھیں۔
- سیدہ خدیجہؓ کی حقیقی بہنیں اور حقیقی بھائی اور ان کی اولاد۔
- کیا آپ کی کوئی بھانجی رسول اللہﷺ کے گھر آپﷺ کے پاس پرورش پاتی رہی۔
سیدہ خدیجہؓ کا شجرہ نسب:
سیدہ خدیجہؓ بنتِ خویلد اسد بن عبدالعزی بن قصی بن کلاب۔(عمدة الطالب فی النساب آل ابی طالب صفحہ 53 نسب قریش صفحہ228)۔
خویلد کی اولاد
فولد خویلد بن اسد عدیا وحزاما والعوام ورقیقة امھم منینتہ بنت الحارث بن جابر بن وھب بن نسیب بن زید۔ (نسب قریش صفحہ229 230)۔
خویلد کے تین بیٹے اور ایک بیٹی تھی جس کا نام رقیقہ تھا ان کی ماں منینہ تھی رقیقہ کا نکاح عبد بن بجاد سے ہوا اس سے لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام امیمہ تھا۔
ولدت رقیقہ بنتِ خویلد اُمیمہ تھا۔
ولدت رقیقه بنتِ خویلد امیمہ بنتِ عبد بن بجاد بن عمیر بن الحارث بن حارث۔ (نسب قریش صفحہ 229)۔
خویلد کی دوسری بیوی سے ایک لڑکا پیدا ہوا جس کا نام نوفل تھا جس کو ابنِ عدویہ کہتے ہیں۔
نوفل بن خویلد ھو الذی یقال له عدویة امه عمة بدیل بن ورقاء بن عبد العزیٰ وھی بنت عبد العزیٰ بن ربیعه بن حزن۔ (نسب قریش)
نوفل بن خویلد کی اولاد آگے نا چلی اور عدی بن خویلد کی اولاد بھی آگے نا چلی۔
انقرض ولد نوفل بن خویلد واما عدی فقد انقرض ولدہ۔ (نسب قریش صفحہ 231)۔
خویلد کی تیسری بیوی سے اولاد:
وخدیجةؓ و ھالة ابنتی خویلد امھم فاطمة بنت زائدة بن جندب بن ھرم بن رواحه فاما ھالة بنت خویلد فولدت ابا العاص بن الربیع بن عبدالعزیٰ بن عبدالشمس یقال لہ الامین زوجہ رسول اللہﷺ زینبؓ بنت رسولﷺ واما خدیجةؓ بنت خویلد فولدت لرسول اللہﷺ القاسم والطاھر وکان یقال لہ الطاھر وطیب ولد بعد النبوة ومات صغیرا واسمه عبداللہ وفاطمةؓ وزینبؓ وام کلثومؓ ورقیهؓ۔
ترجمہ: سیدہ خدیجہؓ اور ہالہ دونوں خویلد کی بیٹیاں ہیں ان کی ماں فاطمہ ہے ہالہ کا ایک لڑکا سیدنا ابو العاصؓ بن ربیع ہوا جسے امین کہتے تھے رسول اللہﷺ نے اس کا نکاح سیدہ زینبؓ بنتِ رسول اللہﷺکے ساتھ کیا سیدہ خدیجہؓ بنتِ خویلد کے ہاں رسول اللہﷺ سے قاسم اور طاہر جنہیں طیب بھی کہا جاتا ہے نبوت کے بعد پیدا ہوئے اور بچپن میں ہی فوت ہوئے اور سیدہ فاطمہؓ سیدہ زینبؓ سیدہ ام کلثومؓ اور سیدہ رقیہؓ پیدا ہوئیں۔
فائدہ:
- سیدہ خدیجہؓ کی حقیقی بہن صرف ہالہ تھی جس کا ایک ہی بیٹا ہوا جس کا نام ابوالعاص تھا۔
- رسول اللہﷺ نے اپنی بیٹی سیدہ زینبؓ کا نکاح اسی سیدنا ابوالعاصؓ سے کیا۔
- ہالہ کہ کوئی بیٹی پیدا نہیں ہوئی۔
- سیدہ خدیجہؓ کی ایک بہن رقیقہ تھی جس کی ماں دوسری تھی اس رقیقہ سے ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام امیمہ تھا۔
- سیدہ خدیجہؓ کی چار بیٹیاں رسول اکرمﷺ سے ہوئیں سیدہ فاطمہؓ سیدہ زینبؓ سیدہ ام کلثومؓ اور سیدہ رقیہؓ۔
سیدہ خدیجہؓ کا نکاح:
علامہ اردبیلی نے کشف الغمہ میں اور ملاباقر مجلسی نے حیات القلوب صفحہ 91 جلد 2 اور صفحہ 728 پر بیان کیا ہے:
پیش از آنکہ حضرت اور اتزویج نماید عتیق بن عائذ مخزومی اور اتزویج کردہ بودو ازو دخترے بہم رسانید وبعد از ابوھالہ اسدی اور اتزویج کردو ہند بن ابی ھالہ رازو بہم رسانید۔
ترجمہ: حضور اکرمﷺ سے نکاح سے پہلے سیدہ خدیجہؓ کا نکاح عتیق بن عائذ مخزومی سے ہوا اس سے ایک لڑکی ہوئی اس کے بعد ابوہالہ اسدی سے نکاح ہوا اس سے ایک لڑکا ہند ہوا۔
اور پھر صفحہ 91 پر اول مرتبہ خدیجہؓ را عتیق بن عائذ مخزومی خواست داز ودخترے بہم رسید وبعد از عتیق بن عائذ ابوھالہ بن زرارہ تیمی اور نکاح کردو ھند بن ھند از ومتولد شدو بعد از رسول اللہﷺ اور ابحبالہء خود آورد۔
ملا باقر مجلسی کے اس بیان سے معلوم ہوا کہ:
- سیدہ خدیجہؓ کی عتیق سے صرف ایک لڑکی پیدا ہوئی جس کا نام ذکر نہیں اور یہ بھی ذکر نہیں کہ زندہ رہی یا مر گئی اگر زندہ رہی تو اسکا نکاح کس سے ہوا؟۔
- سیدہ خدیجہؓ کی کوئی لڑکی سیدہ زینبؓ سیدہ رقیہؓ یا سیدہ ام کلثومؓ پہلے خاوندوں سے پیدا نہیں ہوئی۔
اور نسب قریش صفحہ 22 صفحہ 270 اور صفحہ 334 پر ذرا تفصیل ملتی ہے:
وکان مولد ابراہیم فی ذی الحجہ سنة ثمان من الھجرة مات (ای ابراھیم) بالمدینة وھو ابن ثمانیة عشر شھر او اخوته ولد رسول اللہﷺ لامھم ھندة بنت عتیق بن عائذ بن عبداللہ بن عمرو بن مخزوم وھند بنت ابی ھاله بناش بن زرارہ وھاله بنت ابی ھاله من بنی اسید بن عمرو بن تیم۔
ترجمہ: ذی الحجہ 8 ھجری میں ابراھیم پیدا ہوئے اور جب وہ 18 ماہ کے تھے مدینہ میں فوت ہوئے رسول اللہﷺ کے بیٹے کے بہن بھائی جو دوسری ماؤں سے تھے وہ یہ تھے ہندہ بنتِ عتیق بن عائذ بن عبداللہ بن عمرو بن مخزوم اور ہند بن ابوہالہ اور ہالہ بنتِ ابوہالہ۔
اور نسب قریش صفحہ 333 پر عائذ کے کئی بیٹے لکھے ہیں ایک عتیق زوج سیدہ خدیجة الکبریٰؓ سے دوسرا امیہ بن عائذ اور اس امیہ کا بیٹا صفی جس کی والدہ ہندہ بنتِ عتیق تھی اور امیہ کا بیٹا محمد بن صفی جسکی اولاد آگے نہیں چلی اس سے معلوم ہوا کہ:
- حضور اکرمﷺ کے نکاح میں آنے سے قبل سیدہ خدیجہؓ کی دو لڑکیاں ہوئیں ہندہ عتیق سے اور ہالہ ابوہالہ سے۔
- سیدہ خدیجہؓ کے مشرف باسلام ہونے سے پہلے وہ دونوں فوت ہوگئیں اس سے پہلے یہ معلوم ہوچکا ہے کہ سیدہ خدیجہؓ کی حقیقی بہن ہالہ کی کوئی لڑکی نہیں تھی صرف ایک لڑکا ابوالعاص تھا۔
اس لیے اس کا کوئی امکان نہیں کہ سابقہ خاوندوں سے کوئی لڑکی سیدہ خدیجہؓ کے ہمراہ رسول اللہﷺ کے گھر آ کر پلی ہو۔
شجرہ نسب
بیوی (مینہ) ↓
| خاوند(خولید) ↓
| بیوی (فاطمہ) ↓
|