Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مختصر تبصرہ (اہل سنت)

  جعفر صادق

اہل ایمان کے لیے اسلام علیکم 
اور روافض کے لیے ہدایت کی دعا
ماشاء اللہ اہل سنت مناظر مولانا علی معاویہ صاحب نے اہل تشیع مناظر بخش حسین حیدری کے دعوی ہبہ فدک کو اپنے علم اور دلائل کی بناپربہت اچھی طرح رد پیش کیا
شیعہ مناظر کسی بھی صحیح روایت سے باسند معتبر سیدہ فاطمہ رضی اللہ کو باغ فدک ہبہ کیاجانا ثابت ناکرسکا بلکہ تین دن تک ہونے والے مناظرے کو آئیں بائیں شائیں میں گزاردیا 
شیعہ مناظر نے ہبہ فدک پر جو پہلی روایت اہل سنت کتاب سے پیش کی اسکا راوی عطیہ عوفی ہے اور اہل سنت مناظر مولانا علی معاویہ صاحب نے اہلسنت اصول کے مطابق تہذیب التہذیب اور تدریب الراوی سے یہ ثابت کیا کہ شیعہ روایت اسکے مذہب کی تائید میں قبول نہیں 
عطیہ عوفی کے شیعہ ہونے پر اعتراض نہیں بلکہ اسکی بدعت پر اعتراض ہے 
بدعتی راوی کی روایت دوشرطوں کے ساتھ قبول ہوتی ہے 
1 راوی اپنی بدعت کی طرف داعی نا ہو 
2  اپنی بدعت کو رواج دینے والی کسی چیز کی روایت نا کرے 
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ کو فدک ہبہ کیا یہ صرف اور صرف مسلک تشیع کا عقیدہ ہے نا کہ اہل سنت کا تو پھر ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کسی صحابی، تابعی، محدثین یا اہلسنت آئمہ کرام کی وہ روایت پیش کی جاتی جس سے فدک ہبہ کیا جانا ثابت ہوتا مگر شیعہ کا عقیدہ شیعہ راوی کی روایت سے بیان کرنا ہی بدعت ہے اور پورے مناظرے میں مولانا علی معاویہ صاحب شیعہ مناظر کو یہی بات سمجھاتے رہے مگر شیعہ مناظر اپنی کم علمی اور کم عقلی کے باعث یہ بات سمجھنے سے قاصر رہا اور بار بار ایک ہی سوال عطیہ کی بدعت ثابت کرو. 
جس بندے کو بدعت کا مفہوم ہی معلوم نا ہو وہ بھی مناظر بن بیٹھا    العجیب 
بخش حسین آپ اصول مناظرہ اور اپنی کتب سے مکمل طور پر ناواقف ٹھہرے جن لوگوں کے دیے ہوئے لقمے آگے ٹرانسفر کرتے رہے کیا انہوں نے بھی اس دلیل کو نظر انداز کردیا جو آپ کے شہید ثانی زین الدین عاملی کی کتاب الرعایۃ سے مولانا صاحب نے دیاتھا جس میں واضح لکھاہے کہ غیر اثنا عشری راوی چاہے ثقہ بھی ہو مگر اسکے مذہب کی تائید میں روایت قابل قبول نہیں 
دوسری جہالت آپ نے یہ دکھائی کہ فدک مدنی دور میں رسول اللہ کے قبضے میں آتاہے جبکہ آپ مکی آیت پیش کررہے ہیں 
کیا رسول اللہ ہجرت کے بعد دوبارہ مکہ میں رہائش پزیر ہوئے تھے؟  
تیسری جہالت آپ نے علامہ شہرستانی کی کتاب الملل والنحل پیش کرکے دکھائی جس میں انہوں نے اہل تشیع اور اہل سنت اختلافات کا زکر کیاہے علامہ شہرستانی کے کہنے کامقصد یہ تھا کہ فاطمہ رضی اللہ نے باغ فدک کا دعوی کبھی میراث کے طور پر کیا تو کبھی ہبہ کے طور پر کیا لیکن ہبہ و میراث کے دعوی کو اس حدیث نے مسترد کردیا کہ انبیا کا کوئی مال نہیں ہوتا وہ جو کچھ چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہوتاہے 
یعنی آپ نے اپنی کم علمی کے باعث اپنے ہی دعوی کے خلاف روایت اٹھا کر بھیج دی 
شیعہ مناظر اپنے دعوی کو ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا کیونکہ ہبہ فدک پر تواتر نا دکھاسکا 
اہل تشیع مذہب میں زیادہ تر شاز روایات یا موضوع روایات ہی من پسند ہوتی ہیں جبکہ صحیح احادیث کو یہ لوگ ہاتھ تک نہیں لگاتے 
اس پورے مناظرے کا خلاصہ یہی ہے کہ شیعہ مناظر نے صرف ٹائم پاس کیاہے اور کچھ نہیں 
اہل سنت مناظر مولانا علی معاویہ صاحب نے بہت مدلل گفتگو کی اور دعوی ہبہ فدک کو من گھڑت بھی ثابت کیا.