Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

تشریحات

  سید تنظیم حسین

اِن تشریحات سے اس کتاب کے نفسِ مضمون کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

پیغمبر: بنی نوعِ انسان میں سے اللہ تبارک و تعالیٰ کے اس برگزیدہ بندے کو کہتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں تک احکام پہنچانے کے لیے مقرر فرماتا ہے پیغمبر دو طرح کے ہوتے ہیں رسول اور نبی۔

رسول: اس پیغمبر کو کہتے ہیں جس کو اللہ تعالیٰ نے نئی شریعت اور کتاب دی ہو۔

نبی: ہر پیغمبر کو کہتے ہیں چاہے اسے اللہ تعالیٰ کی طرف سے نئی شریعت اور کتاب دی گئی یا نہ دی گئی ہو اور وہ اپنے سے پہلے رسول کی شریعت اور کتاب کا تابع ہو۔

خلافت:

نظریہ یا عقیدہ: اللہ تعالیٰ کی حاکمیت اعلیٰ کے تحت قرآن و سنت کے اعتبار سے مسلمانوں کو اپنے دینی و دینوی سربراہ کو اجماع و انتخاب کے ذریعے مقرر کرنے کا اختیار ہے۔ 

خلیفہ:خلیفہ کے معنیٰ جانشین یا نائب کے ہیں عقیدہ، نظریہ خلافت کے تحت رسولﷺ کے پہلے جانشین یعنی امت مسلمہ کے دینی و دینوی سربراہ کو ”خلیفۃ الرسول“ کہا گیا ہے آگے چل کر یہ لقب مسلمانوں کے حکمرانوں کے لیے استعمال ہوتا رہا۔ (جمع خلفاء)

وصی: جس کو مرنے والے نے اپنے معاملات کا نگراں مقرر کیا ہو جمع اوصیا اہلِ تشیع کے یہاں ہر نبی کا ایک وصی ہوتا ہے اور حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ رسولﷺ کے وصی تھے۔

امامت، نظریہ، عقیدہ: اہلِ تشیع کے اعتبار سے رسول اللہﷺ کے بعد امتِ مسلمہ کی دینی و دینوی سربراہی کے لیے اہلِ بیتِ رسول میں سے ہر دور میں اللہ تعالیٰ ایک امام انبیاء علیہم السلام کی طرح مامور فرماتے ہیں جو معصوم ہوتا ہے اور جس کی اطاعت فرض ہے جس کا حق دنیا پر حکومت کرنا ہے۔

امام:

1: اہلِ تشیع کے یہاں مندرجہ بالا نظریہ عقیدہ کے تحت جس کو امام تسلیم کیا جائے زیدیہ کے یہاں حکمرانوں کو بھی امام کہا جاتا رہا ہے۔

2: اہلِ سنت والجماعت کے یہاں ہر اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی بھی شیعہ میں اپنی اہلیت و قابلیت کے اعتبار سے رہنمائی کر سکتا ہو۔

بنی ہاشم، ہاشمی: ان افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت ہاشم یعنی رسول اللہﷺ کے پردادا تک پہنچتا ہو۔

بنی ہاشم کی شاخیں:

مطلبی: اُن افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت عبدالمطلب بن ہاشم رسول اللہ ﷺ کے دادا تک پہنچتا ہو۔

طالبی: اُن افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت ابو طالب عبد مناف بن حضرت عبدالمطلب تک پہنچتا ہو۔

عباسی: اُن افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت عباس رضی اللہ عنہ بن حضرت عبدالمطلب تک پہنچتا ہو۔

علوی: اُن افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب تک پہنچتا ہو ان میں حضرت علیؓ کی فاطمی و غیر فاطمی دونوں اولادیں شامل ہیں آج کل صرف غیر فاطمی اولاد کے لئے استعمال ہوتا ہے۔

عقیلی: اُن افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت عقیل رضی اللہ عنہ بن ابی طالب تک پہنچتا ہو۔

بنو جعفر: اُن افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت جعفر طیار رضی اللہ عنہ بن ابی طالب تک پہنچتا ہو۔

فاطمی: اُن افراد کو کہتے ہیں جن کا سلسلہ نسب حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اس اولاد تک پہنچتا ہو جو بطنِ فاطمہؓ یعنی حضرت حسن رضی اللہ عنہ و حضرت حسین رضی اللہ عنہ سے ہیں اہلِ تشیع کے یہاں ان کو اہلِ بیتِ رسول یا عترتِ رسول بھی کہا جاتا ہے۔

ائمہ اہلِ بیت: مندرجہ ذیل 12 حضرات کو ائمہ اہلِ بیت کہا جاتا ہے: 

1: علیؓ 2: حسنؓ 3: حسینؓ 4: علی السجاد، زین العابدینؒ 5: محمد الباقرؒ 6: جعفر الصادقؒ 7: موسیٰ الکاظمؒ 8: علی الرضاؒ 9: محمد الجوادؒ، التقی 10: علی النقیؒ 11: حسن عسکریؒ 12: محمد المہدیؒ المنتظر۔

حسنی: وہ افراد جن کا سلسلہ نسب حضرت حسنؓ تک پہنچتا ہو۔

حسینی: وہ افراد جن کا سلسلہ نسب حضرت حسینؓ تک پہنچتا ہو۔ 

زینبی: وہ افراد جن کا سلسلہ نسب حضرت زینبؓ بنتِ حضرت علیؓ تک پہنچتا ہو۔

طباطبائی: وہ افراد جن کا سلسلہ نسب ابراہیم طباطبا بن اسماعیل دیباج بن ابراہیم الغمر بن حسن مثنیٰ بن حضرت حسنؓ تک پہنچتا ہو۔ 

حسینیوں کی شاخیں: وہ افراد جن کا سلسلہ نسب ائمہ اہلِ بیت میں سے کسی امام تک پہنچتا ہو وہ اسی نام کی نسبت سے عابدی باقری جعفری موسوی کاظمی رضوی اور نقوی کہے جاتے ہیں مثلاً سیدنا زین العابدینؒ کی نسبت سے "عابدی" اور سیدنا محمد الباقرؒ کی نسبت سے "باقری" وغیرہ۔

زیدی: حضرت علی السجادؒ زین العابدین اثناء عشریہ کے چوتھے امام کے بیٹے حضرت زیدؒ کو بھی محبانِ اہلِ بیت نے امام تسلیم کیا تھا ان کی اولاد کو زیدی کہا جاتا تھا اور ان کے سلسلہ امامت و مکتبہ فکر کو تسلیم کرنے والے "زیدیہ" کہلاتے ہیں۔

سادات: سید واحد ہے سادۃ جمع ہے اور سادات جمع الجمع ہے آج کل بنو فاطمہؓ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

شیعہ: جو نظریہ، عقیدہ امامت پر ایمان رکھتا ہو ان کو امامیہ بھی کہا جاتا ہے۔ 

سنی: جو نظریہ، عقیدہ خلافت پر ایمان رکھتا ہو۔

زیدیہ: زیدیہ اہلِ بیت کے پانچویں امام سیدنا محمد الباقرؒ کی جگہ ان کے بھائی حضرت زید شہیدؒ کو پانچواں امام مانتے ہیں زیدیہ کا نظریہ امامت اثناء عشری یا اسماعیلی نظریہ امامت سے مختلف ہے ان کے یہاں امام نہ مامور من اللہ ہے نہ معصوم صرف اس کا بنی فاطمہ میں سے ہونا لازمی ہے علاؤہ ازیں وہ فاضل کی موجودگی میں مفضول کی امامت کے قائل ہیں۔

اسماعیلیہ، سبعیہ:نظریہ عقیدہ امامت پر ایمان رکھنے والوں میں سے وہ طبقہ جس نے سیدنا جعفر الصادقؒ کے بعد ان کے بڑے بیٹے اسماعیل کو ساتواں امام تسلیم کیا اسماعیلیہ کہلایا ان کو سبعیہ سات کو ماننے والے بھی کہا گیا۔

موسویہ: اثناء عشریہ اور جنہوں نے سیدنا جعفر الصادقؒ کی دوسری نص کے اعتبار سے ان کے دوسرے بیٹے موسیٰ الکاظمؒ کو امام تسلیم کیا وہ موسویہ کہلائے اور بارہویں امام کی غیبت کے بعد اثناء عشریہ کہلائے اثنا عشر عربی میں بارہ کو کہتے ہیں۔